راولپنڈی: نشانِ حیدر کا اعزاز پانے والے قوم کے بہادر سپوت میجر طفیل محمد شہید کا 64واں یومِ شہادت ملی جوش و جذبے سے آج منایا جارہا ہے جبکہ میجر طفیل محمد شہید نے مشرقی پاکستان میں لکشمی پور کا فاتح بن کر دشمنوں کے دانت کھٹے کردئیے۔قوم اپنے محسن کو کبھی نہیں بھولے گی۔
تفصیلات کے مطابق میجر طفیل محمد شہید نشانِ حیدر کا اعزاز پانے والے قوم کے دوسرے سپوت ہیں ، آپ نے وطن کی حرمت پر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کردی جسے ہمیشہ ملک کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ پنجاب کے مشرقی شہر ہوشیارپور میں میجر طفیل محمد شہید 22 جولائی سن 1914ء میں پیدا ہوئے جبکہ پنجاب ریجمنٹ میں 1943ء میں کمیشن حاصل کیا۔ سن 1947ء میں قیامِ پاکستان کے بعد آپ کے خاندان نے پاکستان ہجرت کی جس کے بعد طفیل محمد پاک فوج کا حصہ بن گئے۔
پاکستان میں ملک کیلئے خدمات سرانجام دینے والے میجر طفیل محمد کو بجا طور پر ایک قابل اور ذمہ دار آفیسر سمجھا گیا۔ ایک انسٹرکٹر کی حیثیت سے آپ نے قوم کیلئے بے شمار سپاہیوں کو تیار کیا اور انہیں وطن پر جان دینے کیلئے زبردست تربیت فراہم کی۔
پچاس کی دہائی میں جب بھارت نے مشرقی پاکستان میں پیش قدمی شروع کی تو میجر طفیل محمد کمپنی کمانڈر کے طور پر ایسٹ پاکستان رائفلز میں تعینات ہوئے۔ آپ اپنے ونگ کے ہمراہ بھارتی چوکی کے عقب میں جا پہنچے اور دشمن پر حملے کیلئے تیاری کی۔چوکی کے عقب سے صرف 15 گز کے فاصلے سے میجر طفیل محمد نے دشمن پر حملہ کردیا جس پر دشمن نے جوابی حملہ کیا اور مشین گن فائرنگ شروع ہو گئی۔فائرنگ سے میجر طفیل محمد زخمی ہوگئے۔ دشمن کی فائرنگ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے میجر طفیل محمد شہید نے زخمی ہونے کے باوجود پیش قدمی جاری رکھی اور ایک دستی بم پھینکا جس سے بھارتی مشین گن ناکارہ ہوگئی اور آپ نے لکشمی پور میں اپنی پیش قدمی جاری رکھی۔ قوم کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے میجر طفیل محمد نے لکشمی پور میں بھارتی چوکیوں کا صفایا کرتے ہوئے ملک کی آخری دم تک حفاظت جاری رکھی اور شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہوئے۔ آپ کو فاتحِ لکشمی پور کا اعزاز بھی دیا گیا۔اُس وقت کے صدرِ مملکت فیلڈ مارشل ایوب خان نے میجر طفیل محمد شہید کو اعزاز عطا کیا جبکہ آپ کی بے مثال قربانی کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت نے پاکستان کا سب سے بڑا اعزاز نشانِ حیدر بھی عطا کیا۔ ملک بھر میں آپ کا یومِ شہادت قومی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے۔