لاہور(نیوز رپورٹر) چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی زبیر موتی والا کا کہنا ہے کہ ہمیں زراعت کے ساتھ برآمدات بڑھانے پر بھی توجہ دینا ہو گی، اب جلد ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہو گا، ہم ایسی پالیسیاں بنا رہے ہیں جن سے درآمدات میں کمی آئے گی،، پیر کے روز لاہور کے مقامی ہوٹل میںپاکستان آسیان بزنس اپرچونٹیز کانفرنس 2023 سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جنوب مشرقی ایشیائ کو برآمدات 2 ارب ڈالرز سے بھی کم ہیں، مگر درآمدات 8 ارب ڈالرز سے زائد ہیں، ہم اپنی برآمدی مصنوعات اور جغرافیائی منزلیں بڑھا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے افریقی ممالک کو اپنا ہدف بنا لیا ہے، برآمدات 90 ارب ڈالرز سے کم نہیں ہونی چاہئیں، زبیر موتی والا نے مزید کہا کہ جنوب مشرقی ایشیا کی 48 فی صد آبادی مسلمان ہے، ہم انہیں خام مال کے ساتھ سستی افرادی قوت فراہم کر سکتے ہیں، چین بہت جلد اپنی صنعتوں کو پاکستان میں منتقل کر رہا ہے، زراعت کو ترجیح دی جا رہی ہے، پاکستان بارے منفی پروپیگنڈا پر یقین نہ کریں، ہم ترقی پسند ملک ہیں، صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ملک کو میثاق معیشت کی اشد صرورت ہے، صنعت کار اور تاجر سستی بجلی اور گیس کے ساتھ ٹیکسز میں سہولت چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ تاجر ٹیکس نہیں دیتے، تاجر پورا ٹیکس دے رہے ہیں لیکن نظام میں اب بھی خامیاں موجود ہیں، تمام سیکٹرز کی مشاورت سے ٹیکس نظام بنایا جائے، پاکستان کو زراعت میں خود کفیل ہونا ہو گا۔