عقیدہ ختم نبوت سے انحراف کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج: منور شاہ جماعتی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) انجمن خدام الصوفیہ و امیر ملت ٹرسٹ رجسٹرڈ کے زیراہتمام امیر ملت سینٹر میں 47ویں عظیم الشان سالانہ عالمی تاجدار ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں برطانیہ بھر سے مشائخ عظام، علماء کرام، زعمائے اسلامیہ و وارثان محراب و منبر سمیت کثیر تعداد میں ملک بھر کے مختلف علاقوں سے عاشقان رسول نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت سجادہ نشین امیر ملت آستانہ عالیہ علی پور سیداں شریف پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے کی۔ انتظامیہ کی جانب سے کانفرنس یوٹیوب اور فیس بک پر لائیو نشر کی گئی تھی جسے برطانیہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں عقیدت مندان نے دیکھا۔ اس پاک محفل کی ابتدا سید نعمان حسین شاہ جماعتی نے تلاوت کلام پاک سے کی۔ اس کے بعد سید رشید حسین شاہ‘ سید نعمان حسین شاہ جماعتی‘ عمران حسن قادری‘ الحاج شہباز قمر فریدی‘ معاذ مسعود‘ علی برادران‘ حافظ قاسم صدیقی‘ قاضی ساجد ظفر اور حافظ عبدالرحمن سلطانی نے ہدیہ نعت پیش کیا۔ اپنے صدارتی خطبہ میں پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے موجودہ پرفتن دور میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی ہدایت و رہنمائی کیلئے حضرت آدم علیہ السلام سے جو سلسلہ رشد شروع ہوا تھا وہ نبی خاتم، حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر مکمل ہوا۔ اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد قیامت تک کوئی نبی پیدا نہیں ہوگا۔ اسی پر ہر مسلمان کا ایمان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کتاب وسنت اور اجماع امت کی روشنی میں جو بھی عقیدہ ختم نبوت سے انحراف کرے گا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہوجائے گا۔ سید اشتیاق شاہ نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مملکت خداد پاکستان کی پارلیمنٹ نے منکرین ختم نبوت قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیکر اسلام کے بنیادی عقیدہ ختم نبوت کو آئینی وقانونی تحفظ فراہم کیا۔ سید ظفر اللہ شاہ نے کہا کہ ختم نبوت وناموس رسالت قوانین پر مکمل و موثر انداز میں عملدرآمد کروایا جائے۔ جمیل الرحمن شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ناموس رسالت ایکٹ کیخلاف بولنے والے اغیار کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ پروفیسر سجاد ساجد کا کہنا تھا کہ تحفظ ناموس رسالت ایکٹ میں کسی بھی قسم کی ترمیم برداشت نہیں کریں گے۔ علامہ قاضی تجمل نے کہا کہ امت مسلمہ نے ہر دور میں جھوٹے مدعیان نبوت کا بھرپور انداز میں تعاقب کیا ہے۔ مشتاق احمد ہاشمی کا کہنا تھا کہ ناموس رسالت قانون اور امتناع قادیانیت آرڈیننس کیخلاف سازشیں کرنے والوں کا بھرپور انداز میں مقابلہ کیا جائے گا۔ حافظ فضل احمد نے کہا کہ قادیانیوں کی غیرآئینی ریشہ دوانیوں کے خاتمہ کیلئے مشائخ عظام اور علماء کرام اپنی کاوشیں تیز کریں۔ علامہ محمود عباسی نے کہا کہ قادیانی فتنہ کو آئین و قانون کا پابند بنایا جائے اور ان کی ناپاک ارتدادی سر گرمیوں کو روکا جائے کیوں کہ عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کا تحفظ اور فتنہ قادیانیت کا تدارک دینی و آئینی تقاضا ہے جب کہ ان قوانین پر عمل درآمد کروانا حکومت کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔  کانفرنس میں شرکت کرنے والوں میں سید فاروق شاہ‘ علامہ عابد حسین چشتی‘ علامہ حافظ رمضان رضا‘ علامہ نیاز احمد صدیقی‘ علامہ فاروق امن‘ مفتی قاسم ضیائ‘ علامہ نبیل افضل‘ علامہ شفیق جماعتی‘ علامہ احمد زمان جماعتی‘ حافظ فاروق چشتی‘ حافظ رضاء المصطفیٰ (برٹن)‘ صوفی جنید‘ علامہ واجد چشتی‘ علامہ محمد الیاس‘ حافظ امجد جماعتی (وانسل)‘ حافظ انور جماعتی (اولڈھم)‘ حافظ ضیاء الاسلام‘ علامہ شعیب چشتی‘ حافظ جمیل و دیگر مشائخ و علماء شامل ہیں۔ کانفرنس کے اختتام پر پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے تمام امت مسلمہ خصوصاً وطن عزیز اور اہالیان پاکستان کیلئے دعا بھی کرائی۔ بعد ازاں شرکاء کی پرتکلف ضیافت بھی کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن