نگران حکومت کے قیام کا معاملہ آخری مراحل میں


 اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے 9 اگست کو حکومت ختم کرنے کے اعلان کے بعد اب قومی اسمبلی کی تحلیل میں چند گھنٹے باقی ہیں جبکہ نگران وزیر اعظم کی تقرری پر مشاورت بھی آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ وزیراعظم اپنے اعلان کے مطابق کل اسمبلی تحلیل کرنے کے لئے صدر کو خط لکھیں گے جس کے ساتھ ہی اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مشاورت کے بعد نگران وزیراعظم کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق نگران حکومت کے قیام کا معاملہ حتمی مراحل میں داخل ہو گیا ہے اور وزیراعظم شہباز شریف نگران وزیراعظم کے ناموں پر حکومتی اتحاد کے اکابرین سے متعدد ملاقاتیں کر چکے ہیں جہاں ابتدائی طور پر پانچ ناموں پر غور کیا گیا تھا۔ ان ناموں میں سابق وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ، موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق سفارتکار جلیل عباس جیلانی، سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے نام شامل ہیں۔ مسلم لیگ کے اندرونی حلقوں میں اسحاق ڈار اور شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے تحفظات کے باعث یہ نام پس منظر میں چلے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے نگران وزیراعظم کے لئے کامران ٹیسوری کا نام تجویز کیا گیا ہے تاہم اس پر حکومتی اتحاد میں اتفاق رائے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ حکومتی اتحاد کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ کے لئے بھی قابل قبول ہیں اور ان کے اس منصب پر فائز کئے جانے کے قوی امکانات ہیں۔ ذرائع کے مطابق موجودہ معاشی مشکلات سے نمٹنے کے علاوہ آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل کے لئے بھی کسی ایسے ماہر معیشت کی تقرری بہترین آپشن ہو سکتا ہے جو غیر سیاسی ہو۔ واضح رہے کہ حفیظ شیخ پیپلز پارٹی کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے بھی وزیر خزانہ رہ چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ آئینی طور پر نگران سیٹ اپ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے مابین مشاورت کے بعد مقرر کیا جائے گا لیکن حکومت کی جانب سے اہم ترین فیصلوں پر حتمی مہر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی جانب سے لگائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس ضمن میں مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے سابق صدر زرداری، مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ تاہم آئینی تقاضا پورا کرنے کیلئے نواز شریف کی جانب سے بھجوائے گئے ناموں پر وزیراعظم شہباز شریف اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کریں گے، وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر باہمی مشاورت کے بعد نواز شریف ہی کے نامزد کردہ نگران وزیر اعظم کا اعلان کر دیں گے۔
نام

ای پیپر دی نیشن