ہزارہ ایکسپریس حادثے کے بعد دونوں ٹریکس بحال کر دئیے گئے ہیں جس کے بعد ٹرینوں کی آمدورفت شروع ہو گئی ہے۔
اتوار کو کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس نوابشاہ میں سر ہاری ریلوے سٹیشن کے قریب حادثے کا شکار ہوئی تھی، حادثے میں ٹرین کی 10 بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں جس کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔حادثے کے بعد ڈاؤن ٹریک تقریباً 18 گھنٹے بعد بحال کر دیا گیا تھا اور ٹرینوں کی روانگی بھی شروع ہوگئی تھی لیکن اپ ٹریک کی بحالی کا کام جاری تھا۔فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلوے علی محمد آفریدی کا کہنا تھا کہ ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے میں اپ ٹریک 300 سے 400 فٹ متاثر ہوا، تاہم اب ٹریک کی بحالی کا کام مکمل ہو گیا ہے جس کے بعد دونوں ٹریکس بحال کر دئیے گئے ہیں۔دوسری جانب حادثے کی ابتدائی رپورٹ بھی سامنے آ گئی ہے جس کے مطابق حادثے کی جگہ لائن کو جوڑنے والی فش پلیٹس نہیں تھیں، ٹوٹی پٹری کی جگہ لکڑی کا ٹکڑا لگایا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق انجنیئرنگ اور مکینکل انجینیئرنگ کے شعبے کی ذمہ داری بھی بنتی ہے، حادثے کے شکار انجن کے ویل بھی خراب تھے، تخریب کاری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔