گھریلو ملازمہ تشدد کیس،23 جولائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

 رضوانہ تشدد کیس،23 جولائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کے معاملے میں نیا موڑ آ گیا،ملزمہ سومیا عاصم کی عدالت میں پیش کی گئی 23 جولائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی۔ سی سی ٹی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رضوانہ کو بس اسٹینڈ پر والدہ کے حوالے کیا گیا،23 جولائی کو رضوانہ 6 بجکر 57 منٹ پر گاڑی میں روانہ ہوتے نظر آ رہی ہے۔ 

رات 8 بجکر 9 منٹ پر گاڑی بس اسٹینڈ پر پہنچتی ہے،گاڑی سے لڑکی سہارا لیکر اترتی ہے،جبکہ بینچ پر بھی رضوانہ اپنی والدہ کے سہارے بیٹھے دکھائی دیتی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق 9 بجکر 9 منٹ پر رضوانہ کی والدہ بس اسٹینڈ پر موجود دکھائی دیتی ہے،گھریلو ملازمہ کو لانے والے گاڑی بس اڈے پر رکتی ہے۔رضوانہ کی والدہ شمیم اسی گاڑی میں بیٹھتی اور 10 منٹ پر گاڑی سے باہر نکلتی ہے،1 گھنٹہ 37 منٹ کے بعد گھریلو ملازمہ اور اس کی والدہ بس اسٹینڈ سے روانہ ہوتے ہیں۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں بس اسٹینڈ پر موجودگی کے دوران رضوانہ کو بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے اور 9 بجکر 25 منٹ پر ملازمہ اپنے ہاتھ سے پانی پیتے بھی دکھائی دے رہی ہے۔ لڑکی کی والدہ کے کہنے پر بس کو بینچ کے قریب لایا جاتا ہے،رضوانہ کو ایک شخص اٹھا کر بس میں سوار کرتا ہے۔ یاد رہے کہ سول جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ جنرل ہسپتال میں زیر علاج ہے،سربراہ میڈیکل بورڈ پروفیسر جودت سلیم کے مطابق رضوانہ کو آئی سی یو سے پرائیویٹ کمرے میں منتقل کر دیا ہے۔ 13 دن بعد رضوانہ کو کمرے میں منتقل کیا گیا،لڑکی کو چار دن سے ویل چیئر پر بیٹھا کر کمرے سے باہر لیکر جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 3 ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیم رضوانہ کے بازو کا معائنہ کر کے آپریشن کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن