دنیا میں عورت ماں کے روپ میں ایک ایسی عظیم ہستی ہے جس کی وجہ سے گھر میں برکت ہوتی ہے۔ ماں گھر کی زینت ہوتی ہے اور ماں کی موجودگی کی وجہ سے گھر میں سکون ہوتا ہے۔ ماں وہ ہستی ہے جس کو مسکراتا دیکھنے سے حج مقبول کا ثواب ملتا ہے۔
ماں وہ ہستی ہے جس کی خدمت کرنے سے اللہ تعالیٰ راضی ہوتا ہے۔ ماں ایک ایسی عظیم ہستی ہے جو خود تو تکالیف برداشت کر لیتی ہے لیکن کبھی بھی اولاد کو تکلیف نہیں آنے دیتی۔ ماں وہ ہستی ہے جو خود بھوک برداشت کر لے گی لیکن بچوں کو بھوکانہیں رہنے دیتی۔ اور باپ وہ عظیم ہستی ہے جو سارا دن محنت و مشقت کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔ باپ وہ عظیم ہستی ہے جس کے گھر میں ہونے سے رونق ہوتی ہے۔باپ وہ عظیم ہستی ہے جو اپنے بچوں کو اعلی مقام پر پہنچانے کے لیے دن بھرمشقت کرتا ہے۔
ایک صحابی نے حضور نبی کریم ﷺ سے عرض کی یارسول اللہﷺ میرے حسن اخلاق کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا : تمہاری ماں۔ اس نے پھرعرض کی اس کے بعد کون ؟ آپ ﷺ نے فرمایا تمہاری ماں۔ اس نے پھرعرض کی اس کے بعد کون؟ آپ ﷺ نے فرمایا تمہاری ماں۔ اس نے جب چوتھی بارعرض کی تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :تمہارا باپ۔ ( بخاری )۔
لیکن آج کے دور میں ماں باپ کا ادب و احترام ختم ہوتاجا رہا ہے۔ اسلام نے ماں باپ کو بہت زیادہ عظمت عطا کی ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ کے پاس جب آپ ﷺ کی رضاعی ماں حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا تشریف لائیں تو آپ ﷺ نے اپنی چادر مبارک ان کے لیے بچھا دی تھی۔ (ابو دائود)۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے : اگر تیرے سامنے ان میں ایک یا دونوں (والدین) بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے اْف تک نہ کہو اور انہیں جھڑکو نہیں اور ان سے تعظیم سے بات کرو اور ان کے لیے عاجزی کا بازو بچھائو نرم دلی کے ساتھ اور عرض کرو اے میرے رب تو ان دونوں پر رحم فرما جیسا ان دونوں نے مجھے بچپن میں پالا۔ ( سورۃ بنی اسرائیل )۔
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے (مسند الشباب )۔ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : جب بندہ والدین کے لیے دعا کرنا چھوڑ دیتا ہے تو اس سے رزق روک دیا جاتا ہے۔
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : جو اپنے ماں باپ یا دونوں میں سے کسی ایک کی قبر کی جمعہ کے دن زیارت کرے اللہ تعالیٰ اس کے گناہ بخش دے گا اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرنے والا لکھ دیا جائے گا۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا :جس نے ماں کے ماتھے پر بوسہ دیا تو اس کا بوسہ دینا اس کے جہنم کی آگ سے بچنے کا سبب بن جائے گا۔ (شعب الایمان)۔