حسینہ واجد نے بہن کا مشورہ نہ مانا، بیٹے نے استعفیٰ پر آمادہ کیا: بنگلہ دیشی اخبار

Aug 08, 2024

ڈھاکہ (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی مظاہرین کیخلاف سخت موقف سے اقتدار چھوڑنے تک کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ شیخ حسینہ واجد آخری لمحات تک اقتدار چھوڑنے کو تیار نہ تھیں۔ انہوں نے اپنی بہن کی بات بھی نظر انداز کردی لیکن جب بیرون ملک سے بیٹے نے فون کیا تو وہ استعفیٰ دینے کو تیار ہوئیں۔ بنگلا دیشی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقتدار چھوڑنے سے کچھ پہلے شیخ حسینہ واجد نے مظاہرین کے خلاف کارروائی پر آئی جی پولیس کو سراہا تھا۔ حسینہ واجد نے کہا کہ پولیس بہت اچھا کام کررہی ہے جواب میں آئی جی بولے لیکن حالات اب اس جگہ پہنچ چکے ہیں جہاں پولیس حکومت کے سخت موقف پر کھڑی نہیں رہ سکے گی۔ رپورٹ کے مطابق آئی جی نے حسینہ واجد کو سمجھایا کہ پولیس اب مزید حالات کنٹرول نہیں کرسکتی۔ لیکن حسینہ واجد یہ ماننے کو تیار نہ تھیں۔ سینئر حکام نے شیخ حسینہ کے اقتدار چھوڑنے سے انکار پر ان کی بہن شیخ ریحانہ کو الگ کمرے میں لے جا کر کہا کہ جا کر حسینہ واجد کو سمجھائیں کہ حالات قابو سے باہر ہو رہے ہیں لیکن شیخ ریحانہ کی بات بھی حسینہ واجد نے رد کر دی۔ اس موقع پر حکام نے شیخ حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجد جوائے کو فون کیا جو اس وقت ملک سے باہر تھے واجد جوائے نے اس کے بعد ماں کو فون کر کے مستعفی ہونے پر راضی کیا جس پر حسینہ واجد نے شرط رکھی کہ وہ تقریر ریکارڈ کروانا چاہتی ہیں۔ لیکن اس وقت ایک بڑے مجمع کے وزیراعظم ہاؤس کی طرف مارچ کی اطلاعات آنا شروع ہو گئیں۔ خفیہ اداروں نے اندازہ لگایا کہ یہ مجمع 45 منٹ میں وزیراعظم ہاؤس پہنچ جائے گا، اس لئے شیخ حسینہ کو تقریر ریکارڈ نہیں کرنے دی گئی۔

مزیدخبریں