ڈھاکہ؍ نئی دہلی(نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ اے پی پی) بنگلہ دیش میں عبوری حکومت تشکیل دیدی گئی۔ ڈاکٹر محمد یونس عبوری حکومت کے سربراہ مقرر کئے گئے ہیں۔ وہ پیرس سے ڈھاکہ پہنچ گئے۔ ڈاکٹر یونس نے کہا ہے کہ بھارت کے بنگلہ دیش کے غلط لوگوں سے تعلقات ہیں۔ بھارت اپنی خارجہ پالیسی پر نظرثانی کرے۔ حسینہ واجد کو محفوظ راستہ دینا حماقت تھی۔ بنگلہ دیش میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونی چاہئے۔ تشدد سے محنت ضائع ہو جائے گی۔ امارات کے طیارے میں فرار کی کوشش پر برطرف انٹیلی جنس چیف میجر جنرل ضیاء الحسن کو طیارے سے گرفتار کرکے اتار کر ڈھاکہ چھاؤنی منتقل کر دیا گیا۔ وہ حسینہ واجد کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ اہلخانہ اور بنگلہ دیشی فوج کی جانب سے تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔ مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار شخص میجر جنرل ضیاء الحسن ہیں جو انٹیلی جنس چیف تھے۔ شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے بنگلا دیش میں فوج، پولیس اور دیگر انتظامی اداروں میں اکھاڑ پچھاڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ متعدد عہدیدار خود ہی استعفیٰ دیکر گھر چلے گئے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق ملک کے اٹارنی جنرل اے ایم امین الدین نے اپنا استعفیٰ صدر شہاب الدین کو بھجوا دیا جس میں انہوں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے سے معذرت کر لی۔ اٹارنی جنرل کے علاوہ بھی دیگر انتظامی اداروں سے بھی متعدد عہدیداروں نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے جبکہ کئی متعدد ملازمین اور افسران دفاتر سے غیر حاضر ہیں۔ مرکزی بنک کے مشتعل افسران اور ملازمین نے اپنے ہی ڈپٹی گورنرز سے زبردستی استعفیٰ لے لیا۔ مشتعل افسروں کا کہنا تھا کہ یہ ڈپٹی گورنرز کنٹریکٹ پر تھے اور میرٹ کو نظرانداز کر کے بھرتی کیے گئے تھے۔ بنگلہ دیش کے متعدد علاقوں سے فوج کی وردی میں ملبوس بھارتی خفیہ ادارے را کے 30 ایجنٹ بھی گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے مرکزی خفیہ ادارے کے ایجنٹس کا گرفتار کیا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ بنگلہ دیش کے حالات خراب کرنے میں بھارت کا کلیدی کردار رہا ہے۔ دو دن سے بھارتی میڈیا آئوٹ لیٹس کی پروپیگنڈا مشینری یہ راگ الاپ رہی ہے کہ پاکستان نے چین کی مدد سے شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ الٹا ہے۔ بنگلہ دیشی اخبار ڈھاکا ٹریبیون کے مطابق شیخ حسینہ کے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور پیر کو ملک چھوڑنے کی خبر کے بعد ستکھیرا میں ہونے والے حملوں اور تشدد میں 10 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس دوران عوامی لیگ کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں اور کاروباری اداروں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی کی گئی۔ پولیس نے ستکھیرا صدر اور شیام نگر پولیس سٹیشنز میں آتش زنی اور لوٹ مار کی بھی اطلاع دی۔ کومیلا میں ہجوم کے پر تشدد حملوں میں کئی افراد مارے گئے۔ اشوک تلہ میں سابق کونسلر محمد شاہ عالم کے 3 منزلہ مکان کو شرپسندوں نے آگ لگا دی جس سے 6 افراد کی موت واقع ہوئی، ان کی لاشیں پیر کی رات اور منگل کی صبح گھر سے برآمد ہوئیں، مرنے والوں میں 5 نوجوان بھی شامل ہیں۔ جان کی بازی ہارنے والوں میں 12 سالہ شان، 14 سالہ عاشق، 14 سالہ شکیل، 16 سالہ رونی، 17 سالہ محین اور 22 سالہ محفوظ الرحمن شامل ہیں۔ خالدہ ضیاء کی رہائی پر بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے ان کی قیادت میں ریلی نکالی۔ حسینہ واجد عرب ممالک میں پناہ لینے پر غور کرنے لگیں۔ یہ دعویٰ بھارتی میڈیا نے کیا ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا حسینہ واجد متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور فن لینڈ میں سیاسی پناہ لینے پر غور کر رہی ہیں۔ پولیس میں بھی بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی گئی ہے۔ بھارتی طیارہ 6 شیر خوار بچوں سمیت 205 بھارتی شہریوں کو لیکر وطن واپس پہنچ گیا۔ بنگلہ دیشی میڈیا نے کہا کہ شیخ حسینہ واجد کے بھارت سے باہر جانے کی امید نہیں۔ بیس افراد کی نعشیں شیخ حسینہ واجد کے ملک چھوڑنے کے بعد ملیں۔ مظاہرین نے عوامی لیگ کے دفاتر اور رہنمائوں کے گھر جلا دیئے۔ بنگلہ دیشی اخبار نے دعویٰ کیا کہ نعشوں کی تعداد 29 سے زائد ہے، ان میں عوامی لیگ سے وابستہ رہنما اور ان کے خاندان کے افراد شامل ہیں۔ عوامی لیگ کے رہنماؤں کے گھروں، دفاتر، کاروباری مراکز میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی ہوئی ہے۔ بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقار الزمان نے ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا ہے کہ ملک میں صورتحال بہتر ہو رہی ہے، تین چار روز میں حالات معمول پر آ جائیں گے۔ پولیس فورس کی بحالی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ فضائیہ، بحریہ سربراہان کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں۔ مسلح افواج کے تمام اہلکار فی الحال پورے ملک میں تعینات ہیں۔ عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس سے بات کی ہے، یقینی ہے محمد یونس کو تمام طبقہ فکر کی حمایت و مدد حاصل ہو جائے گی۔ عبوری حکومت جمعرات کی رات تک حلف اٹھائے گی۔ کوشش ہے آج رات 8 بجے تک عبوری حکومت کی تقریب حلف برداری ہو جائے گی۔ تقریب حلف برداری میں 4 سو افراد متوقع ہیں۔ بھارت نے بنگلا دیش کی سرحد کے ساتھ لگنے والی اپنی ریاستوں میں کرفیو نافذ کر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلا دیش میں احتجاج اور مظاہروں کے پیش نظر بھارت نے اپنی ریاست میگھالیہ کے بعد منی پور میں بھی رات کے اوقات میں کرفیو نافذ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق منی پور حکومت نے ضلع فیرزاول اور جریبم میں منگل کی رات کو کرفیو لگاتے ہوئے سکیورٹی کو مزید بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بنگلا دیش میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر پڑوسی ملک سے منی پور میں لوگوں کی آمد کا امکان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کو روکنے کے لیے سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق منی پور کی میانمار کے ساتھ 398 کلو میٹر بین الاقوامی سرحد مختلف علاقوں کے ساتھ ملتی ہے لیکن بنگلا دیش کے ساتھ کوئی سرحد نہیں ملتی تاہم مقامی حکومت نے منی پور ریاست کی سرحد جنوبی آسام کے ساتھ ملنے کی وجہ سے منی پور میں بھی کرفیو نافذ کیا ہے کیونکہ آسام کی ریاست بنگلا دیش کے ساتھ ملتی ہے۔ شیخ حسینہ کے اقتدار چھوڑنے پر امریکا میں بنگلادیشی شہریوں نے جشن منایا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق سینکڑوں بنگلادیشی شہریوں نے نیویارک کے مشہور علاقے ٹائمز سکوائر پر جمع ہوکر جشن منایا اور نعرے لگائے۔ سابق وزیراعظم اور بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کی چیئرپرسن خالدہ ضیاء نے ساڑھے 6 سال بعد جیل سے رہائی کے بعد ویڈیو لنک کے ذریعے پہلا عوامی خطاب کیا۔ 78 سالہ خالدہ ضیا نے اس اہم موقع پر اپنے کارکنوں اور عوام کے جم غفیر سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا۔ وہ کافی کمزور اور نحیف نظر آ رہی تھیں، جیسے جیل میں کافی بیمار رہی ہوں۔ اپنے خطاب میں خالدہ ضیاء نے حسینہ واجد کے دور کو ظلم اور جبر کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں سب کو معاف کرتی ہوں اور کسی سے انتقام نہیں لوں گی۔ ملک کو آگے چلنے دینا چاہیے۔ خالدہ ضیاء نے فی الحال اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تاہم کہا جا رہا ہے کہ وہ بیماری کے باعث اب شاید سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لیں۔ اپوزیشن رہنما خالدہ ضیاء کے صاحبزادے اس وقت بیرون ملک جلا وطن ہیں اور جلد وطن واپس لوٹیں گے۔بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر تبدیلیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے تحت ریپڈ ایکشن بٹالین کیلئے نئے ڈائریکٹر جنرل اے کے ایم شاہد الرحمن ہوں گے جبکہ محمد امین الحسن کو بطور کمشنر ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس تعینات کیا گیا ہے۔ اسی طرح بیرسٹر محمود ہارون الرشید اور حبیب الرحمن ڈھاکہ میں پولیس ہیڈ کوارٹر کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ہوں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ رات چودھری عبداللہ المامون کی جگہ محمد معین الاسلام کو بنگلہ دیش پولیس کا نیا انسپکٹر جنرل مقرر کیا گیا تھا۔