اسلام آباد (عزیزعلوی/ محمد ریاض اختر) بانی پی ٹی آئی کے معتمد خاص سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ملک کو غیر یقینی صورتحال، انتشار اور معاشی ابتری کی دلدل سے نکالنے اور سیاسی استحکام کے لیے تحریک انصاف اور عمران خان کو سپیس دینا پڑے گی، جتنی دیر حقائق سے منہ موڑنے میں لگائی جائے گی حالات اتنے ہی سنگین تر ہوتے جائیں گے، 25 کروڑ عوام کی حامل ریاست سب سے بڑی پارٹی اور سب سے بڑے لیڈر کی راہ تک رہی ہے، خدارا ہوش میں آجائیں۔ سری لنکا، کینیا اور بنگلہ دیش سے سبق لیں۔ مباداکہ عوامی انقلاب کا سونامی سب کچھ بہا کر لے جائے۔ ’’نوائے وقت‘‘ سے انٹرویو میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اب تحریک انصاف اپنے چیئرمین سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور مقدمات ختم کرانے جیسے دو نکات کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آئے گی۔ سابق وزیراعظم کی رہائی کے بغیر کوئی سیاسی سرگرمی اور ڈائیلاگ کارگر ثابت نہیں ہوں گے۔ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام مسلسل بڑھ رہا ہے۔ معاشی صورتحال مزید گھمبیر ہورہی ہے۔ پینتیس برس سے کم عمر نوجوانوں کی اکثریت حالات سے مایوس ہے۔ مہنگی بجلی سے قوم پریشان ہے۔ صنعت کار بھی چیخ رہے ہیں۔ جس لیڈر نے صورتحال کو بند گلی سے نکالنا ہے اسے ایک برس سے نا کردہ جرم میں قید کر رکھا ہوا ہے۔ شبلی فراز نے اپنے والد شاعر احمد فراز اور ان کی شاعری کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ والد صاحب کے ساتھ ساتھ مرزا غالب کو بھی شوق سے پڑھتے ہیں۔