بارش: ملک بھر میں تباہی، ندی نالوں میں طغیانی، راوی، چناب میں سیلاب کا خدشہ، بچہ جاں بحق

اسلام آباد، ایبٹ آباد، پشاور، کوئٹہ، چترال‘ لاہور‘ کامونکی‘ میانوالی (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) ملک بھر میں بارشوں نے تباہی مچا دی۔ خیبر پی کے اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جبکہ حب ڈیم میں سیلابی ریلوں کی آمد جاری ہے۔ بلوچستان کے بیشتر اضلاع بارش کی لپیٹ میں ہیں۔ اپر چترال میں بارشوں سے گلیشیئر پھٹنے اور سیلابی ریلوں سے تباہی مچ گئی۔ سیاحوں کی ناران اور کاغان آمد پر پابندی لگادی گئی۔ جبکہ دریائے کنہار میں بننے والی جھیل میں کئی ہوٹل بھی ڈوب گئے۔ بلوچستان کے ندی نالوں میں طغیانی ہے جبکہ چترال میں ایک ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی۔ ضلع حب اور لسبیلہ میں سیلابی ریلوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ اگلے 2 دن وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور شہر میں صبح کے وقت درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش متوقع ہے۔ کراچی سمیت سندھ کے ساحلی علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے 12 اگست سے سندھ بھر میں بارش کی پیش گوئی کردی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بالائی پنجاب، اسلام آباد، خیبر پی کے، بلوچستان میں مزید بارش ہوگی۔ علاوہ ازیں بارشوں سے دریائے چناب اور راوی سے منسلک ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق رواں سال مون سون سیزن کے دوران آسمانی بجلی اور بوسیدہ عمارتوں کے گرنے کے باعث 55 شہری جاں بحق اور 145 زخمی ہو گئے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں سے دریاؤں‘ ڈیمز اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ 13 اگست تک دریائے چناب اور راوی سے منسلک ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ دریائے سندھ میں چشمہ اور تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ تربیلا اور کالا باغ کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے تاہم ممکنہ سیلابی خطرے کے پیش نظر تمام تر انتظامات مکمل ہیں۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق میانوالی کچہ کے علاقہ محمد شریف والی، ابانوالا، محمد خان والا، شیخ الی تھیما نوالی و موچھ کچہ، دلیوالی کچہ، روکڑی کچہ میں بارشی پانی کی وجہ سے سیکڑوں ایکڑ مونگی، کپاس، تل کی کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ محمد شریف والی بند تین چار میٹر ٹوٹ گیا۔  اترا کلاں پر دریائے سندھ کے کنارے پر تعمیر بند کو مٹی ڈال کر ٹوٹنے سے بچا لیا گیا۔ میانوالی عیسی خیل روڈ پر چچالی پل کے ایک کنارے پر سیلابی بارشی پہاڑی  پانی نے نقصان پہنچایا۔ پل سے ٹریفک جاری کر دی گئی۔ کامونکی سے نمائندہ خصوصی کے مطابق بارش کے باعث مکان کی بوسیدہ چھت گرنے سے ملبہ تلے دب کر کمسن بچہ جاںبحق ہوگیا۔ واہنڈو کے محلہ سمن آباد میں محنت کش امجد بھلر کا نو ماہ کا بیٹا عبدالغنی باپ کے ہمراہ کمرے میں لیٹا تھا کہ بارش کے باعث کمرے کی بوسیدہ چھت زمین بوس ہوگئی جس کے نتیجہ میں نو ماہ کا عبدالغنی ملبہ تلے دب گیا جبکہ والد معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔راولپنڈی سے جنرل رپورٹر کے مطابق راولپنڈی میں مون سون کی موسلادھار بارش کے باعث نالوں میں تغیانی آگئی جن میں کچھ بچے نہانے گئے تو بوستان روڈ کے قریب سے گزرنے والے نالے میں پانچ سالہ بچہ اور اڈیالہ ٹائون کے قریب واقع نالے میں آٹھ سالہ بچی پانی کے تیز بہائو میں بہہ گئے۔

ای پیپر دی نیشن