کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز زبر دست تیزی دیکھنے میں آئی اور کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس ڈھائی سال بعد گیارہ ہزار چھ سو پوائنٹس کی نفسیاتی حدعبور کرگیا۔

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر ہی انڈیکس گیارہ ہزار پانچ سو پوائنٹس کی حد عبور کرگیا۔ آئل اینڈ گیس، بینک سیکٹر اور سیمنٹ اسٹاکس میں تیزی نے انڈیکس کو گیارہ ہزار چھ سو پوائٹس کی نفسیاتی حد عبور کرنے میں مدد دی ۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس ایک سو ننانوے پوائنٹس اضافے کے بعد گیارہ ہزارچھ سو تیس پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی کاروباری حجم انیس کروڑ شئیرز رہا جو گزشتہ روز کے مقابلے میں آٹھ کروڑ شئیرز زیادہ ہے۔کاروبار کے اختتام تک سب سے زیادہ سودے پی ٹی اے کے شئیرز میں ہوئے جبکہ پاکستان آئل فیلڈ لمیٹڈ اور نیشنل بینک کے شئیرز کی خریداری میں اضافے نے بھی مارکیٹ کو کاروبار کے اختتام تک سپورٹ دی۔ دوسری جانب غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے تینتالیس لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری نے بھی مقامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا ۔لاہور سٹاک مارکیٹ میںبھی تیزی دیکھنے میں آئی اورایل ایس ای انڈکس تین ہزار چھ سو پینسٹھ پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں ایک سو چھتیس کمپنیوں کے ایک کروڑ تیس لاکھ چوراسی ہزار تین سو پچھتر حصص کا کاروبار ہوا۔ اڑتالیس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، بیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ اڑسٹھ کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔

ای پیپر دی نیشن