دبئی (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات شفاف اور مقررہ وقت پر ہونگے، انتخابات الیکشن کمشن کےلئے چیلنج بھی ہوں گے، صدر آصف علی زرداری کے پاس کوئی دو عہدے نہیں ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) نے اپنی خالی کردہ سیٹیں جیتیں جبکہ نارووال میں ہم نے مسلم لیگ (ن) کی سیٹ جیتی ہے۔ (ق) لیگ سے اتحاد کا مقصد نفرت کی سیاست ختم کرنا ہے، ترکمانستان سے واپسی پر دبئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ کوئی جمہوری حکومت اپنی مدت پوری کرنے جا رہی ہے، آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں آکر جمہوریت کے خلاف سازشوں کو روکا، ماضی میں جمہوریت کےخلاف سازشیں ایوان صدر میں ہوتی تھیں، صدر غلام اسحاق خان نے 2 مرتبہ اور فاروق لغاری نے ایک مرتبہ اسمبلی کو توڑا۔ آصف علی زرداری کی طاقت پیپلز پارٹی اور عوام کے اندر ہے، انہوں نے اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دئیے، میمو سکینڈل کے موقع پر صدر آصف علی زرداری صدر نہ ہوتے تو جمہوریت کے سسٹم کو لپیٹ دیا جاتا، ہمیں سیاسی صدر چاہئے سازشی نہیں، ٹرانسپئرنسی انٹرنیشنل جیسی تنظیمیں اپنے سروے جاری کرتی رہیں، یہ ہمیشہ الیکشن کے موقع پر کرتی ہیں جو ایک ایجنڈے کا حصہ ہوتا ہے۔ پاکستان کا بجٹ اتنا نہیں جتنا بعض اعداد و شمار کا واویلا کیا جا رہا ہے۔ 2008ءمیں کوئی توانائی منصوبہ نہیں چل رہا تھا، ہم نے توانائی کے بہت سے قلیل اور طویل المدتی منصوبے شروع کئے، توانائی کے شعبے میں 455 ارب کی سبسڈی دی گئی، ایل این جی خریدنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، ایران سی گیس معاہدے کےلئے 2 ارب ڈالر چاہئے، ایران کے ساتھ معاہدہ کی ہمت بھی ہم نے کی، اس معاہدے کو نبھائیں گے، عالمی طاقتوں کی ناراضگی بھی مول لی ہے۔ وفاقی حکومت نے پنجاب حکومت سے زیادہ ٹیکس وصول کیا، پاکستان کی معیشت کا حجم دوگنا ہوا ہے عالمی کساد بازاری کے باوجود ہم نے تنخواہوں میں ڈیڑھ سو گنا اضافہ کیا، بی نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے غربیوں کی این ایف سی ایوارڈ کے تحت 70 فیصد فنڈز صوبوں کو دئیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف سیاست کریں گند نہ اچھالیں، نوازشریف کے سیاسی مشوروں پر عمل کریں۔ ضمنی الیکشن کی اپنی فضا ہے، جنرل الیکشن کو متاثر نہیں کرتے، ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ کی نارووال کی نشست ہم نے جیتی تھی۔ مسلم لیگ (ن) سمجھ رہی تھی کہ اب الیکشن ہارے تو بہت فرق پڑے گا جہاں صوبائی حکومتیں طاقت ور ہوتی ہیں وہاں کچھ نہ کچھ اثرات تو پڑتے ہیں، (ق) لیگ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد کا مقصد صرف الیکشن جیتنا نہیں بلکہ سیاست سے نفرت کا خاتمہ ہے، سیاست سے نفرتوں کا خاتمہ ہونا چاہئے، ایک دوسرے کے وجود کو برداشت کرنے کا رویہ اختیار کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے حوالے سے ٹرانسپئرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ غیر حقیقی، بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔ نیب اور ایف آئی اے کے کرپشن کے خلاف اقدامات اور عدالتی کارروائی کی وجہ سے ملک میں بدعنوانی کا گراف کم ہوا ہے جب سے پی پی پی حکومت آئی ہے نام نہاد سروے رپورٹس سے کبھی کرپشن اور کبھی اس کی غیر مقبولیت کا شوشہ چھوڑا جاتا ہے۔ پیپلز پارٹی عوامی طاقت سے انتخابات جیتے گی اور آئندہ پانچ سال پورے کرے گی۔