”سیاست کو دین سے الگ نہیں کیا جا سکتا‘ ملک کی نظریاتی حدود عدم تحفظ کا شکار ہیں“

لاہور (لیڈی رپورٹر )جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی مرکزی جنرل سیکرٹری رخسانہ جبین نے کہا ہے کہ ملک کی نظریاتی حدود عدم تحفظ کا شکار ہیں،سیاست کو دین سے الگ نہیں کیا جاسکتا، پاکستان دنیابھر میں کلمے کی بنیاد پر قائم ہونے والی مدینہ کے بعد دوسری ریاست ہے، یہاںاسلام کیلئے فضا سازگار ہے ضرورت صرف قوم کو بیدار کرنے کی ہے۔ جب تک ہم دین میںپورے کے پورے داخل نہیں ہونگے بہترین معاشرے کی تشکیل ممکن نہیں ہوگی۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار گزشتہ روز جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے زیر اہتمام منعقدہ استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ سیکرٹریز عافیہ سرور اور حمیراطارق ، نائب ناظمہ صوبہ ربیعہ طارق اور کانفرنس کی میزبان ناظمہ ضلع لاہورزبیدہ جبیں، صدر ویمن اینڈ فیملی کمیشن ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، گلفرین نواز، عاصمہ غنی، شہناز عاصمہ ودیگر بھی موجود تھیں۔ جامعہ المحصنات کی لیکچرر اسما ضیا نے کہا کہ قیام پاکستان کا مقصد یہ تھا کہ اسلام ہماری معاشرت، معیشت، لباس، پارلیمنٹ حتیٰ کہ بازاروں میں بھی نظر آئے مگر آج حالات مایوس کن ہیں۔سٹیج سیکرٹری صائمہ شبیر نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد معاشرے کی تعلیم یافتہ خواتین کو ایک چھت تلے جمع کر کے غور وفکر کا موقع فراہم کرنا ہے۔ کانفرنس کے آخر میں ایک مشترکہ اعلامیہ پیش کیا گیا جس میں شرکاءنے اتفاق رائے کیا کہ ملک کا ہر شعبہ ہائے زندگی ناقص حکومتی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن