گوجرانوالہ: ٹراما سنٹر میں ڈاکٹرز کی عدم موجودگی سے بچہ جاں بحق، ورثاءکا احتجاج

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ٹراما سنٹر میں ڈاکٹرزکی عدم موجودگی کے باعث چھت سے گرنے والا بچہ جاں بحق ہو گیا جبکہ زہر خورانی کرنے والے نوجوان کو بھی بروقت طبی امداد نہ مل سکی۔ ان واقعات پر ورثاءنے ڈاکٹرز کے ڈیوٹی سے غائب ہونے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور محکمہ صحت کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے ایمرجنسی میں ڈیوٹی سے غائب ہونے والے ڈاکٹروں کےخلاف فوجداری مقدمات درج کئے جائیں۔ گکھڑ کا رہائشی بارہ سالہ طالبعلم عبداللہ رشید اپنے گھر کی چھت سے گر کر شدید زخمی ہوگیا جسے دو بجے کے قریب ہسپتال لایا گیا لیکن ٹراما سنٹر میں ڈاکٹر موجود نہ ہونے کے باعث نصف گھنٹے تک وہ طبی امداد کے بغیر ہی وہاں پڑا رہا اور دم توڑ گیا۔ اس سے کچھ دیر بعد زہریلی گولیاں کھانے والے بائیس سالہ ماجد منظور کو بھی ٹراما سنٹر لایاگیا لیکن وہاں پھر ڈاکٹر موجود نہ تھا اورناصر نامی ایک ڈسپنسر ہی اس کی جان بچانے کی کوشش کرتا رہا۔ اس صورتحال پر ماجد منظور کے اہلخانہ نے احتجاج کیا اور ایم ایس ہسپتال کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے ڈاکٹرز کےخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں سول ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز اور سینئر ڈاکٹرز اور ایڈمنسٹریشن کے درمیان محاذ آرائی طول پکڑ گئی ہے۔ سینئر اور جونیئر ڈاکٹروں کی اس چپقلش سے صرف ایک روز میں ہسپتال میں ایک کمسن کی ہلاکت اور دوسرے کی زندگی داﺅ پر لگی رہی جو انسانیت کے مسیحاﺅں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...