اسلا م آ باد ( خبر نگار خصو صی) سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ شفاف الیکشن کے لیے نادرا کو الیکشن کمشن یا کابینہ ڈویژن کے ماتحت کرنے کی تجویز دی جا ئے گی، آزادانہ انتخابات کیلئے آئین میں ترمیم کی تجویز دے سکتے ہیں۔ نادرا شفاف الیکشن کروانے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے، نادرا ہیڈ کوارٹر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ضمنی الیکشن میں ضابطہ اخلاق کی پامالی پر بات چیت ہوئی ہے اور الیکشن کمشن کے ضابطہ اخلاق کو آ ئےنی تحفظ دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق خان نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے دروان جہاں جہاں اسلحہ کی نمائش اور فائر نگ ہوئی وہاں مقدمات درج ہوئے ہیں اور دھاندلی ہوئی ہے اس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر چیئرمین نادرا نے کہا کہ مختلف اقدامات کے ذریعے شہریوں کو ہر ممکن خدمات اور سہولتیں فراہم کی جا رہی ہےں تاکہ وہ اپنا ووٹ کا حق استعمال کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ 2002ءسے نادرا اب تک 92.9 ملین پاکستانیوں کا اندراج کر چکا ہے اور انہیں کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ جاری کردیئے گئے ہیں جو بالغ آبادی کا 96 فیصد ہیں۔ خواتین کی رجسٹریشن بڑھانے کیلئے نادرا نے خصوصی طور پر حکومت اور این جی اوز کے اشتراک کے ساتھ کام کیا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد خان نے ٹی وی چینلز سے کہا ہے کہ وہ ضمنی انتخابات کے دوران دھاندلی کے حوالے سے فوٹیج الیکشن کمشن کو مہیا کریں۔ ضمنی انتخابات کے دوران ہوائی فائرنگ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔ انتخابات کے حوالے سے سینٹ کی خصوصی کمیٹی کی بریفنگ کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب مسلم لیگ (ن) کے نادرا کے غیر جانبدار ہونے کے حوالے سے موقف کے بارے میں دریافت کیا گیا تو اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ مو¿قف تحفظات سے زیادہ پالیسی کے حوالے سے ہے، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اپوزیشن میں ہی نہیں رہنا بلکہ جلد حکومت میں آرہی ہے جس پر اسلام الدین شیخ نے کہا کہ ہم بھی یہاں موجود ہیں اور ہمارا دعویٰ ہے کہ پیپلز پارٹی دوبارہ بھی اقتدار میں آئے گی جس پر اسحاق ڈار نے کہا کہ کس کو اقتدار میں لانا ہے اس کا فیصلہ عوام کریں گے۔ علاوہ ازیں سینٹ کی خصوصی کمیٹی برائے انتخابی امور کے چیئرمین اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کیلئے اگر آئین میں ترمیم کی ضرورت پیش آئی تو کمیٹی وہ بھی تجویز کرے گی۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے ابھی مزید کئی اقدامات کی ضرورت ہے۔ 30 ملین شناختی کارڈز بائیو میٹرک سسٹم کے بغیر ہیں۔