ننکانہ+ قصور+ سکھیکی+ پسرور+ فیصل آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی) ننکانہ، قصور، سکھیکی میں 3 لڑکیاں جبکہ پسرور میں 7 سالہ بچی زیادتی کا نشانہ بن گئیں۔ ننکانہ صاحب میں تھانہ واربرٹن کے گاﺅں چاندی کوٹ کے محمد اسلم کی بیٹی مصباح تھانہ صدر ننکانہ کی حدود میں واقع دربار بابا شاہ سلیم پر سلام کرنے آئی جہاں پانچ ملزمان سہیل، مجید، کاشف، افضال اور نعیم نے اسے زبردستی اغوا کر لیا۔ ملزمان مصباح بی بی کو کراچی لے گئے جہاں ملزمان اسے کئی روز تک جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ گلبرگ کالونی قصور میں وڈیرے زمینداروں نے جواں سال لڑکی کے ساتھ زبردستی زیادتی کرڈالی۔ مقدمہ کے مدعی ممتاز احمد کے مطابق اسکی بیٹی رفع حاجت کیلئے کھیتوں کی جانب جا رہی تھی اعجاز اور اس کے ساتھی اسے اٹھا کر اپنے ٹیوب ویل پر لئے گئے اور زبردستی زیادتی کر ڈالی۔ پولیس تھانہ صدر نے ملزم اعجاز احمد اور اسکے ساتھیوں خلاف مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ پسرور کے نواحی گاﺅں دھیروکے میں فاروق کی بچی دوپہر کے وقت گھر میں اکیلی تھی علی نے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ فیصل آباد میں تھانہ باہلک کے نواحی علاقے چک 597 کی رہائشی رفعت بی بی سے مقصود احمد نے زیادتی کی۔ پاکپتن میں 71/EB کی راحیلہ بی بی سےکار سوار محبوب علی، ابراہیم اور ایک نامعلوم ساتھی نے زیادتی کی۔ سکھیکی کے نواحی گاﺅں پاڑ احمد میں 15 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی، پولیس نے لڑکی کے زبردستی اغواءاور زیادتی کی بات ایف آئی آر سے حذف کرکے صرف گھر داخل ہو کر زدوکوب کرنے اور ہوائی فائرنگ کرنے کا مقدمہ درج کرلیا۔ مبینہ طور پر گاﺅں پاڑ احمد کے محمد اسلم کے گھر گزشتہ رات تین افراد ضیغم اور آکاش وغیرہ داخل ہوئے اور اندھا دھند ہوائی فائرنگ کرتے اسلم اس کی بیوی اور بیٹیوں کو زدو کوب کرکے اسلم کی سب سے چھوٹی بیٹی پندرہ سالہ خالدہ بی بی کو زبردستی اغواءکر کے قبرستان میں لے گئے، جہاں ملزم ضیغم اور آکاش نے لڑکی سے اجتماعی زیادتی کی اسی دوران گاﺅں کا چودھری شفقت موقع پر پہنچ گیا۔ اطلاع ملنے پر سکھیکی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ ملزمان کو شک تھا محمد اسلم کے گھر ان کے مخالفین کا آنا جانا ہے، لڑکی اور اس کے گھر والوں کی وزیراعلیٰ پنجاب سے پرزور انصاف کی اپیل کی ہے۔
زیادتی