اٹھارہ دسمبر۔۔۔ورنہ

Dec 08, 2014

ڈاک ایڈیٹر

سولہ دسمبر والے دن کو پھر دہرانا چاہتے ہیں
ہنستی بستی نگری اندر آگ لگانا چاہتے ہیں
کتنی ہی قربانیاں دے کرہم نے پاکستان لیا
جانوں کے نذرانے دیکر گھر یہ عالیشان لیا
اُن شہیدوں کی روحوں کو یہ تڑپانا چاہتے ہیں
انہی جیسے ہتھکنڈے تھے آدھا مُلک گنوایا تھا
دشمن جو نہ کام کرے اپنوں نے کر دیکھایا تھا
بچ گیا ہے جوبھی باقی ملک گنوانا چاہتے ہیں
چل رہی ہے جیسی تیسی اس گاڑی کو چلنے دو
اپنوں پاؤں خود نہ کاٹو آگے سبکو بڑھنے دو
اپنے دیس کی خیر مناؤ ہم سمجھانا چاہتے ہیں
(چوہدری عبدالخالق)

مزیدخبریں