٭ حضرت انس بن مالک بےان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے کبےرہ گناہوں کے بارے میں پوچھا گےا تو آپ نے فرماےا: اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا ، ناحق قتل کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ پھر فرماےا: کیا میں تمہیں کبیرہ گناہوں سے بھی بڑا گناہ بتاو¿ں؟ پھر فرماےا: جھوٹی گواہی دےنا۔(بخاری)
٭ حضرت عبداللہ بن عمرو بےان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرماےا: یقیناً بڑے گناہوں میں سے ایک یہ ہے کہ انسان اپنے والدین کو لعنت کرے عرض کی گئی: یا رسول اللہ! ایک انسان اپنے والدین کو لعنت کیسے کر سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا:ایک انسان کسی دوسرے کے باپ کو گالی دے اور دوسرا واپس پہلے شخص کے باپ کو گالی دے۔ اسی طرح ایک انسان کسی دوسرے کی ماں کو گالی دے اور دوسرا واپس پہلے شخص کی ماں کو گالی دے۔ (بخاری) یعنی اگر پہلا شخص گالیوں کی ابتداءنہ کرتاتو دوسرا شخص پہلے کے والدین کو گالیاں نہ دیتا۔ لہٰذا یہ ایسا ہی ہے جیسے پہلے شخص نے خود ہی اپنے والدین کو گالیاںدی ہیں کیونکہ وہی اس کا سبب بنا ہے ۔ اس میں اسلام کی ایک اور عظمت بھی ملاحظہ کریں کہ اسلام کسی کے والدین کو گالیاں دینا بھی اتنا ہی برا سمجھتاہے جتنا اپنے والدین کو گالیاں دینا ہے۔
٭ حضرت انس بےان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کسی کے والدین میں سے ایک یا دونوں اس حال میں فوت ہوجائیں کہ وہ اپنے والدین کا نافرمان تھا۔اگر وہ اپنے والدین کے لئے دعائے مغفرت کرتا رہے تو اللہ تعالیٰ اس کو نیکو کار اور اپنے والدین کا فرماں بردار لکھ دے گا۔
٭ حضرت ابن عباس بےان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا :جو نیکو کار بیٹا اپنے والدین کو رحمت بھری نظر سے دیکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے نامہ¿ اعمال میں ہر نظر کے بدلے ایک مقبول حج کا ثواب لکھ دےتا ہے ۔لوگوں نے عرض کیا :اگر وہ دن میں سو مرتبہ اسی طرح نظر کرے۔ آپ نے فرمایا : ہاں (ہر نظر کے بدلے میں یہی ثواب ملتا رہے گا کیونکہ)اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے اور ہر قسم کے نقص و عجز سے پاک ہے۔(مشکوة المصابےح)
٭حضرت ابن عمر بےان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا : اپنے والدین کے قریب تیرا چار پائی پر اس حال میں سوناکہ تو ان سے خوش ہو اور وہ تجھ سے خوش ہوں تو یہ تیرے لئے اللہ تعالیٰ کی راہ میں تلوار کے جہاد سے بھی افضل ہے۔
٭ حضرت انس بےان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرماےا: جس نے اپنے والدےن کو راضی کیا اس نے اللہ تعالیٰ کو راضی کیا اور جس نے اپنے والدےن کو ناراض کیا اس نے اللہ تعالیٰ کو ناراض کیا۔(کنزالاعمال)