اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹرسے + نوائے وقت رپورٹ) بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے بیان میں کہا ہے انتخابات میں شکست سے پی ٹی آئی کو فرق نہیں پڑتا۔ پی ٹی آئی ملک کی مقبول ترین جماعت ہے۔ پارٹی کی سنٹرل ایڈوائزری کونسل سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا عوام نے تبدیلی کے لیے تمام تر امیدیں پی ٹی آئی سے وابستہ کر رکھی ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں صوبائی حکومتوں کا عمل دخل ہوتا ہے اس لیے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے باوجود تحریک انصاف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ قیادت میرٹ کے ذریعے اوپر آنی چاہیے اسی لیے انہوں نے پارٹی سنبھالنے کے لیے اپنے رشتہ داروں کو تیار نہیں کر رکھا۔ تحریک انصاف کے تنظیمی ڈھانچے میں عہدوں کے لیے انتخابی عمل تحریک انصاف کو ملک کی دیگر جماعتوں سے ممتاز کرتا ہے۔ عمران خان نے تحریک انصاف میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا اعلان کرتے ہوئے 7 رکنی کمیٹی بنا دی ان کا کہنا تھا بلدیاتی الیکشن ختم ہو گئے اب پارٹی الیکشن کا وقت ہے۔ پارٹی عہدے تحلیل کر دیئے دو ماہ میں پارٹی الیکشن کرا دیئے جائیں گے۔ اسلام آباد میں پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا جسٹس وجیہہ نے انٹرا پارٹی الیکشن کا فیصلہ کیا تھا میں نے بھی ان سے انٹرا پارٹی الیکشن کا وعدہ کیا تھا۔ عمران خان نے کہا صوبے اور اضلاع میں براہ راست پارٹی الیکشن کا فیصلہ کیا ہے۔ غلطیوں سے سبق سیکھ کر نیا الیکشن کرانے جا رہے ہیں۔ پارٹی نچلی سطح تک متحرک نہیں تھی انہوں نے کہا پارٹی عہدیداروں کو کارکن براہ راست منتخب کریں گے۔ عمران خان نے الزام لگایا کہ بلدیاتی الیکشن میں 2013ء کے انتخابات سے زیادہ دھاندلی ہوئی۔ بدقسمتی سے الیکشن کمشن خود دھاندلی میں ملوث ہے۔ ایک ایک جگہ پر لوگوں نے 25، 25 ووٹ کاسٹ کیے لیکن الیکشن کمشن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ پیپلز پارٹی فیڈرل سے صوبائی پارٹی بن گئی ہے۔ پی ٹی آئی نے بلدیاتی الیکشن ریاستی مشینری کے خلاف لڑا ہے۔ انہوں نے کہا میں رہوں یا نہ رہوں تحریک انصاف کو ایک مضبوط پارٹی اور ادارہ بنا جائوں گا۔ اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق عمران خان نے کہا دھاندلی ہوئی انصاف الیکشن کمیشن نے دینا ہے لیکن وہ توخود دھاندلی میں ملوث ہے بلدیاتی الیکشن سے فارغ ہوگئے ہیںاب تحریک انصاف میں انٹرا پارٹی الیکشن ہوں گے جس کے ساتھ 2018 ء کا الیکشن2013 ء جیسا نہیں ہونے دیں گے بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف کا بطور پارٹی پھیلائو زیادہ تھا لیکن نیچے تیاری نہ تھی ، انہوں نے کہا اگلے سال جون میں ہمیں کہا گیا ہے الیکشن کمیشن کے وہ ارکان اپنی مدت ہونے پر ریٹائر ہوجائیں گے جن پر ہمیں دھاندلی کا اعتراض ہے لیکن الیکشن کمیشن کے نئے ارکان مقرر کرنے میں کوئی مک مکا کرنے کی کوشش کی گئی تو پی ٹی آئی اس پر سڑکوں پر آئیگی کیونکہ احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے۔ آن لائن کے مطابق عمران خان نے کہا جسٹس وجیہہ الدین احمد نے انٹراپارٹی الیکشن کی تجویز دی، ان سے کیا گیا وعدہ پورا کردیا ہے۔، پارٹی انتخابات میں گزشتہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔ تحریک انصاف کو ادارہ بنائینگے،پارٹی کی اوور ہالنگ کی جائے گی۔ عمران خان نے اعتراف کیا تنظیم سازی میں بہت غلطیاں ہوئیں لیکن اب ڈسٹرکٹ ٹو ڈسٹرکٹ پارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائیگا۔ بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف کا احتساب ہوا ہے،الیکشن کمیشن کو ٹھیک نہ کیا گیا تو تحریک انصاف سڑکوں پر آئیگی ۔ صباح نیوز کے مطابق عمران خان نے پارٹی میں براہ راست الیکشن کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا دو ماہ میں الیکشن ہوں گے، پہلے رکنیت سازی کی مہم ہوگی پھر براہ راست الیکشن ہوں گے۔ اب کی بار پارٹی الیکشن میں غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔ غلطیوں سے سبق سیکھ لیا،الیکشن کمیشن کے روئیے کے خلاف میں تمام جماعتوں سے رابطہ کروں گا۔