مقبوضہ بیت المقدس : فلسطینیوں کے چاقو سے حملے‘ اسرائیلیوں پر کار چڑھا دی‘ فوجیوں سمیت چار زخمی‘ جوابی کارروائی میں دونوں شہید

مقبوضہ بیت المقدس+ دوحہ+ تہران (اے این این) فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع بس اڈے پر فلسطینی شہری نے گاڑی کی ٹکر اور چاقو کے حملے میں 4 یہودی زخمی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔دوسرے فلسطینی کو حملہ آور قرار دیکر شہید کر دیا گیا ۔ مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ ایک فلسطینی نوجوان بیت المقدس میں شاہراہ ارمیا کے ایک بس سٹیشن پرپہنچا اور اپنی گاڑی کی ٹکر سے دو یہودیوں کو روندنے کے بعد ایک کو چاقو سے زخمی کردیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت 21 سالہ عمر یاسر اسکافی کے نام سے ہوئی ہے اور اس کا آبائی تعلق شمالہ بیت المقدس کے حنینا شہر سے ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اکتوبر سے جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج اب تک 115 فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے۔ ان میں پانچ خواتین اور 25 بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس مقاصد کے حصول تک جاری رہے گی، اسرائیل جیسے دشمن کو سرپرائز دیئے جاسکتے ہیں، حالیہ تحریک سے ثابت ہوگیا فلسطینی شہری اپنی جانوں تک کے نذرانے پیش کرسکتے ہیں، یہودی کالونیوں کے قیام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو میں خالد مشعل نے مزید کہا کہ انتفاضہ القدس کے تین اہم اہداف و مقاصد ہیں۔ فلسطینی قوم اس وقت ایک غاصب ریاست کے ظالمانہ قبضے کے خاتمے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ تمام فلسطینی دھڑے اور قومی جماعتیں تحریک انتفاضہ کے دست و بازو بن جائیں۔ دریں اثناءایران میں مقیم اسلامی تحریک مزاحمت ”حماس“ کے خصوصی ایلچی ڈاکٹر خالد القدومی نے ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹرمحمد جواد ظریف سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماﺅں کے درمیان مسئلہ فلسطین کی تازہ ترین صورت حال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر خالد القدومی نے ایرانی وزیرخارجہ کو ملاقات کے دوران فلسطین کے علاقوں غزہ کی پٹی، غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی بحران بارے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ فلسطینی قوم کو مسجد اقصی کی تقسیم کی سازشوں کی بنا پر مجبور ہو کر تحریک انتفاضہ شروع کرنا پڑی۔ اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاﺅں، غزہ کی ناکہ بندی اور فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی روزانہ کی بنیاد پر جاری ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تہران حکومت فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔اقوام متحدہ کی ایک خاتون عہدیدار نے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی پر عائد اسرائیل اور مصر کی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ناکہ بندی غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کو جنم دینے کا موجب بن سکتی ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لئے قائم کردہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ”اونروا“ کی ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز مینلڈایان نے غزہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ کے لاکھوں لوگ بنیادی انسانی ضروریات سے محروم ہیں اگر ناکہ بندی ختم نہیں کی جاتی تو اس کے نتیجے میں انسانی المیہ رونما ہونے کا قوی اندیشہ موجود ہے۔ قبل ازیں جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مقام پر متحدہ عرب امارات کے تعاون سے تعمیر ہونے والے الشیخ خلیفہ بن زید النہیان سٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میلنڈا کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام 2007ءکے بعد سے مسلسل آٹھ سال سے محاصرے کا شکار ہیں۔ اسرائیلی ناکہ بندی نے علاقے میں سنگین مشکلات کو جنم دیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی پرعائد پابندیوں کو اٹھانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے۔مغربی کنارے کے شہر ہیبرون میں فلسطینی نے چاقو سے حملہ کر کے اسرائیلی کو زخمی کر دیا۔ پولیس کے مطابق جوابی کارروائی میں شہید ہو گیا، شہید اءکی تعداد 111ہو گئی، ادھر اسرائیل نے حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔


فلسطین

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...