ممتاز سکالر اور نعت خواں جنید جمشید 3 ستمبر 1969ء کو کراچی میں پیدا ہوئے اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی

Dec 08, 2016

”میرا دل بدل دے“
دل دل پاکستان جیسا مشہور ملی نغمہ گانے والے جنید جمشید کا دل اللہ نے بدلا، محمد کا روضہ قریب آ رہا ہے“ دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے، سنا کر کروڑوں مسلمانوں کو مسحور کردیا
لاہور (نیٹ نیوز + ایجنسیاں) ممتاز سکالر اور نعت خواں جنید جمشید 3 ستمبر 1969ء کو کراچی میں پیدا ہوئے اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز 1988ءمیں وائیٹل سائنسز نامی میوزیکل بینڈ بنا کرکیا جس کے وہ مرکزی گلوکار تھے ان کے گائے ملی نغمے ” دل دل پاکستان جان جان پاکستان“ کو بہت مقبولیت حاصل ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔ سانولی سلونی سی محبوبہ، پل دو پل کا یہ جیون ہے، تمہارا اور میرا نام جنگل میں“ جیسے گیتوں نے 1990ء کے عشرے میں نوجوانوں کے دلوں کو چھو لیا پھر ان کا رجحان اسلام کی طرف ہو گیا۔ رائیونڈ کے تبلیغی اجتماع میں شرکت اور مولانا طارق جمیل سے ملاقات سے انکے دل کی حالت بدل گئی۔ جنید جمشید نے گلوکاری ترک کرکے داڑھی رکھ لی اور کاروبار کے ساتھ ساتھ تبلیغ دین کے لئے بھی وقت صرف کرنے لگے۔ انہوں نے نعت خوانی شروع کی حمد باری تعالی پیش کرنے میں نام کمایا، انکی نعتیں میرا دل بدل دے، محمد کا روضہ قریب آ رہا ہے، کے علاوہ دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے، بہت مشہور ہوئیں، چترال میں جہاں وہ تبلیغ دین کے لئے گئے تھے ان کا قیام ایک مسجد میں تھا انکے ایک دوست کے مطابق جنید جمشید نے وہاں شرکاء کو قصیدہ بردہ شریف خوش الحانی کے ساتھ سنایا۔ وہ اکثر ٹی وی چینلوں پر نعت، حمد اور مناجات پیش کرتے تھے۔ 2007ءمیں جنید جمشید کو تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔ ان کا نعتوں اور حمدیہ کلام پر مشتمل پہلا البم جلوہ جاناں 2005ء میں اس کے بعد محبوب یزداں 2006ء بدرالدجا 2008ء میں اور بدیع الزماں 2009ءمیں ریلیز کیا گیا۔ جنید جمشید کو انکے گارمنٹس کے کاروبار میں بھی خوب ترقی ملی۔ وہ فلاحی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے رہے، کراچی میں کچرا اٹھانے کی مہم کی قیادت کی اپنے آخری ٹویٹ میں انہوں نے چترال کو زمین پر جنت قراردیا اور کہا کہ وہ اللہ تعالی کی راہ میں دوستوں کے ساتھ ہیں۔ جنید جمشید رمضان المبارک کی نشریات کے دوران نعتیں اورحمد پیش کرتے۔ انہوں نے دین کی طرف رحجان بڑھنے کے بعد پینٹ شرٹ پہننا چھوڑ دی اور شلوار قمیض پہن کر قومی لباس کی ترویح کرتے رہے۔
جنید جمشید / دل بدل دے

مزیدخبریں