لاہور (خصوصی رپورٹر) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 2017ء میں عام انتخابات ہوتے دیکھ رہا ہوں جس میں پیپلزپارٹی صوبوں سمیت مرکز میں بھی حکومت بنائے گی۔ اعتزاز احسن کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی سڑکوں پر آنے کو محض دھمکی نہ سمجھا جائے۔ حکومت نے ہمارے 4 مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہر طرف احتجاج ہو گا۔ احتساب کا عمل ضروری ہے اور ہم جمہوریت کے ذریعے سب کا احتساب کریں گے۔ وزیراعظم کے خلاف ہماری حکمت عملی کامیاب ہے اور ہم جمہوریت کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ ملانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ جلد اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد تشکیل دیں گے جو ملک میں جمہوریت کی بقا اور استحکام کے لئے کام کرے گا۔ اس سوال پر کہ کیا وہ انتخابی اتحاد ہو گا۔ انہوں نے جواب دیاکہ یہ سوال قبل از وقت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس میں پیپلزپارٹی کے کسی وزیراعظم کا نام آتا تو ابھی تک اسے پھانسی چڑھا دیا جاتا۔ یہی نہیں بلکہ پیپلزپارٹی کی حکومت کا کھیل بھی ختم کر دیا جاتا۔ ٹویٹر پیغام میں بلاول نے کہاکہ سمجھ نہیں آتا عدالت تخت رائے ونڈ کو تحفظ کیوں دے رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ جنوری سے لاہور کے شہری بن جائیں گے اور یہیں سیاست کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں شیڈول کے مطابق چل رہا ہوں‘ اپنی حکمت عملی نہیں بتائوں گا‘ دہشت گردی کے خلاف پروگریسو الائنس بنائوں گا‘ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کا مشترکہ امیدوار بھی لانا چاہتے تھے۔ تحریک انصاف نے دھوکہ دیا‘ ہمارا امیدوار چرا لیا لیکن ہار گئی۔ چودھری نثار علی خان کی بی ٹیمیں میرے فعال ارکان کو نشانہ بنا رہی ہیں‘ نئی سندھ کابینہ کے زیادہ فعال ارکان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کچھ بھی کر لیا جائے تبدیلی کیلئے کام کرنے اور ڈیلیور کرنے سے روکا نہیں جا سکتا۔