حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونے والا بدقسمت طیارہ تین بجکر پچاس منٹ پر چترال ائیرپورٹ سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوا، پرواز پی کے 661 چراٹ کے ٹاور سے رابطے میں تھی۔ لیکن پائلٹ نے 4 بجکر 14 منٹ پر کنٹرول ٹاور کو پہلی اور آخری ایمرجنسی کال کی۔ پائلٹ کیپٹن صالح جنجوعہ جہاز کا ایک انجن فیل ہونے کے بارے میں بتایا ، چار بجکر سولہ منٹ پر ہی جہاز ریڈار سے غائب ہو گیا۔
سول ایوی ایشن کے مطابق طیارے کے گراؤنڈ کریو نے پائلٹ کو تکنیکی مسائل سے آگاہ کیا لیکن پائلٹ نے اسلام آباد جا کر خرابی دور کرنے کا کہا. پائلٹ کی ہمشیرہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انکشاف کیا ہے کہ ان کے بھائی نے کچھ روز قبل ا یہی تباہ ہونے والا طیارہ اڑیا تھا۔ بھائی نے اہل خانہ کو بتایا تھا کہ اس طیارے کی حالت بہت بری ہے۔e
دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ طیارہ اڑنے کے قابل ہی نہیں تھا جبکہ تائیوان میں اس طیارے پر پابندی بھی عائد کی جاچکی ہے۔ ادھر پائلٹ ایسوسی ایشن نے طیارہ حادثے پر حکومت سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے.