مسئلہ کشمیر : بھارت کیساتھ نتیجہ خیز مذاکرات چاہتے ہیں، حقانی ںیٹ ورک، تحریک طالبان، جماعت الاحراراور القاعدہ دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین استعمال کرتے ہیں: پاکستان

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت کے ساتھ نتیجہ خیز اور پائیدار مذاکرات چاہتا ہے‘ خطے میں اسلحہ کی دوڑ نہیں چاہتے۔ افغانستان میں حقانی نیٹ ورک‘ تحریک طالبان پاکستان‘ جماعت الاحرار‘ القاعدہ کے ٹھکانے موجود ہیں دہشت گردی کے لئے جو افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کررہے ہیں‘ بھارت افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال کر رہا ہے‘ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کررہا ہے‘ نومنتخب امریکی صدر کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کو خوش آمدید کہتے ہیں۔  ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حویلیاں میں پی آئی اے کے طیارے کے حادثہ میں پنتالیس سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے سے پورا ملک سوگ میں مبتلا ہے۔ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ترجمان نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کرائی۔ نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش ہے۔ بھارت کی جانب سے بدترین مظالم اور قتل عام کے باوجود کشمیری عوام کی مقامی تحریک جاری ہے۔ کشمیری عوام کی جدوجہد اور تحریک آزادی کے لئے قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ پاکستان کشمیری عوام کی مسئلہ کشمیر کے حل تک اخلاقی‘ سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے پاکستان کے خلاف بیان کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے بیان پر جواب دینا مناسب نہیں ہوگا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز ان کے بیان کو افسوس ناک قرار دے چکے ہیں۔ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی دہشت گردی کی لعنت کو ختم ہونے تک جاری رکھے گا‘ جب بھی ضرورت پڑی پاکستان افغانستان کے امن اور استحکام کے لئے کردار ادا کرے گا۔ افغانستان کو دوسروں پر الزام لگانے کے بجائے بارڈ مینجمنٹ سمیت دیگر مسائل حل کرنے چاہئیں۔ افغانستان میں القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان‘ جماعت الاحرار‘ حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانے موجود ہیں اور وہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔ بھارت افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کے لئے استعمال کررہا ہے۔ حقانی نیٹ ورک سمیت دیگر تنظیموں کے آٹھ سینئر لیڈر افغانستان میں مارے گئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پاکستان کے ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ ایران نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی اس کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں کہا تھا کہ افغانستان کی صورتحال سنجیدہ ہے ۔ طیارے حادثے کے بعد امریکہ کی جانب سے معاونت کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا بھارت خطے میں اسلحہ کی دوڑ میں ملوث ہے۔ بھارت ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان کی غیر موجودگی کا فائدہ اٹھانا چاہتا تھا لیکن مشکلات کے باوجود پاکستان نے کانفرنس میں شرکت کی۔ بھارت نے میڈیا کے ساتھ ناروا سلوک کرکے منفی تاثر دیا جس کو کانفرنس کے شرکاء نے پسند نہیں کیا۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا نومنتخب امریکی نائب صدر کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کردار ادا کرنے کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کے حوالے سے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا بھارت اس حوالے سے اجازت نہیں دے رہا۔ پاکستان بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کے لئے نتیجہ خیز اور پائیدار مذاکرات چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا عمان میں فائرنگ میں پاکستانی کی ہلاکت کی خبروں کے حوالے سے حقائق معلوم کئے جارہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن