سی پیک بلوچستان کی تقدیر بدلنے کیلئے ا ہم منصوبہ ہے: نوابزادہ گزین مری

کوئٹہ (اے این این) سابق صوبائی وزیر داخلہ نوابزادہ گزین مری نے کہا ہے کہ سی پیک بلوچستان کی تقدیر بدلنے کیلئے ا ہم منصوبہ ہے۔ اگر بلوچستان کے عوام کو نظر انداز کیاگیا تو تمام جماعتیں یک زبان ہو کر احتجاج کریں گی، سیاسی جماعت میں جانے کیلئے بہت سے ساتھیوں نے رابطے کیے اور جاری ہے نگران حکومت میں مجھے ذمہ داری سونپنے کے بارے میں علم ہے اور نہ ہی الیکشن کے بارے میں کہ الیکشن ہوگاکہ نہیں ‘یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائشگاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ وطن واپسی کے بعد بہت سے پارلیمنٹرین اور سیاسی جماعتوں کے قائدین نے رابطے کرکے پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی جبکہ بعض پرانے ساتھیوں کا تجویز ہے کہ ایک ایسی الائنس بنائی جائے جو بلوچستان کے تمام مسائل پر بھرپور توجہ دینگے لیکن ہماری ذاتی کوشش ہے کہ قوم لیول پر جماعت میں شمولیت اختیار کرو ں ساتھ ہی میں بلوچستان کے 70سالہ دیرینہ مسائل حل کرنے کی بھی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک ایک اہم پروجیکٹ ہے اور بلوچستان کی تقدیر بدلنے کیلئے مددگار ثابت ہوگا اگر اس دفعہ بھی بلوچستان کو سی پیک کے حوالے سے نظر انداز کیاگیا تو پھر بلوچستان کے عوام خاموش ہونے کی بجائے احتجاج کریں تاہم صوبائی حکومت میںشامل قوم پرست جماعتیں جو چار سال حکومت میں رہ کر مزے لے رہے تھے اور سی پیک پر تحفظات نہیں تھے آج جب الیکشن قریب آگیا تو ان کو سی پیک یاد آگیا انہوں نے کہاکہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ قوم پرست جماعتیں ایک بار پھر سی پیک کا مسئلہ اٹھا کر الیکشن کیلئے راہ ہموار کرنے میں مصروف ہیں۔
گزین مری

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...