اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) کمیٹی کے اجلاس میںچیئرمین کمیٹی خورشید شاہ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے واپڈا کو سفید ہاتھی قرار دیا تھا واپڈا کو جتنا کھلایا جائے کم ہے۔ سردار عاشق گوپانگ نے احتجاج کیا کہ واپڈا نقصانات کا بوجھ صارفین پر کیوں ڈالا جا رہا صارفین اس کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ سیکرٹری پاور ڈویژن یوسف نسیم کھوکھرنے بجلی کی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال زیرو ہے، ملک میں بجلی کی طلب 13355 میگاواٹ ہے، پیداوار 14500 میگاواٹ ہے، کمیٹی رکن شیخ رشید احمد نے کہا کہ سی پیک منصوبوں میں کوئی پاکستانی ٹینڈر میں حصہ ہی نہیں لے سکتا ، ملائی چینی کھا رہے ہیں۔ آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ پاور پلانٹس مکمل پیداواری صلاحیت پر نہ چلانے سے خزانے کو 28 ارب 18 کروڑ کا نقصان آئی پی پیز اور جینکوز نے تیل سستا ہونے کے باوجود پیداوار نہیں بڑھائی، صارفین کو 12 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑا، بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرکے صارفین سے اضافی بل وصول کیئے گئے، یہ چند پاور پلانٹس پر ہونے والے نقصانات ہیں، قومی خزانے کو اصل نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے نیپرا کو کام کرنا چاہئے۔
واپڈا کو جتنا کھلایا جائے کم ہے، خورشید شاہ، صارفین پر بوجھ کیوں ڈالا جا رہا ہے: عاشق گوپانگ
Dec 08, 2017