راولپنڈی(نیوزرپورٹر)راولپنڈی کی مقامی عدالت نے شہری کو فائرنگ کا نشانہ بنانے والی نجی ہاوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ کے خلاف دائر استغاثہ میں سپریم کورٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار سمیت تمام فریقین کو11 جنوری کو طلب کر لیا استغاثہ کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ محمد اویس نے کی۔عدالت میں استغاثہ دائر کرتے ہوئے آکاش افضل نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کے ساتھ جوائنٹ وینچر ہوا،سوسائٹی کے صدر غلام غوث نے ترقیاتی کام کرنے کی بجائے کرپشن شروع کر دی اور 45 کروڑ روپے کی کرپشن کرنے پر غلام غوث کے خلاف درخواست بھی مختلف محکموں میں دی درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ 18 مارچ کو صدر غلام غوث،سیکرٹری اقبال،نائب صدر شیخ عامر،نذیر احمد اور ممبر ایگزیکٹو ملک بشارت جی سترہ آئے اور ہماری سائٹ کے دفتر پر قبضہ کر لیا جب علم ہونے پر جی سترہ سائٹ کے دفتر گئے تو سوسائٹی کے صدر غلام غوث نے فائرنگ کر کے نوید احمد کو زخمی کر دیا جبکہ ہمارے پر بھی فائرنگ کی لیکن ہم بچ گئے وقوعہ کی بابت تھانہ نصیر آباد پولیس اسٹیشن میں درخواست دی گئی لیکن شنوائی نہ ہوئی بعدازاں عدالت عالیہ کے حکم پر میڈیکل کرانے کے بعد بھی مقدمہ درج نہیں کیا گیا، غلام غوث سپریم کورٹ کا اسٹنٹ رجسٹرار ہے اور اپنا اثر رسوخ استعمال کر کے مقدمہ درج نہیں ہونے دے رہا،درخواست میں ملزمان کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے سپریم کورٹ ایمپلائز ہاوسنگ سوسائٹی کی تمام انتظامیہ کو 11 جنوری کو عدالت طلب کر لیا ۔