قرآنی انسائیکلوپیڈیا: آبادی کا بحران

قران ہدایت کی کتاب،مگر ہم نے اسے صرف ثواب کی کتاب سمجھ لیا۔ قرآن کی تلاوت تو ہوتی رہی مگر اس کا ترجمہ پڑھ کر اسے سمجھنے اور اس پر عمل کرنے سے ہم گریز کرتے رہے۔ اسی گریز کی وجہ سے آج عالم اسلام زوال کا شکار ہے۔ مفسرقرآن علامہ اقبال نے درست کہا تھا:؎
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارکِ قرآں ہو کر
زندہ شخصیات میں ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری نے کام جذبے اور عزم کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں، انہوں نے پاکستان اور دنیا کی یونیورسٹیوں اور علمی فکری اداروں سے زیادہ کام کیا ہے۔ 550 کتب تصنیف کی ہیں، پانچ لاکھ احادیث پر تحقیق کرکے ان کو جدید زمانے کے تقاضوں کے مطابق مرتب کیا ہے ،دنیا کے 100 ممالک میں علمی و تربیتی مراکز قائم کیے۔ ہمارے دینی مدارس گزشتہ ستر سال کے دوران ایک جج فوجی افسر سول سرونٹ ڈاکٹر انجینئر پروفیسر اور نامور وکیل پیدا نہیں کر سکے۔ ڈاکٹرطاہرالقادری نے قرآن اور سیرت کے حقیقی مفہوم پر عمل پیرا ہو کر تحریک منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے لاکھوں طلباء و طالبات کو دینی اور دنیاوی تعلیم سے آراستہ کرکے ان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر دیا جو ریاست کے مختلف اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور عزت و آبرو کے ساتھ اپنے خاندانوں کی پرورش بھی کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری نے 8 جلدوں پر مشتمل قرآنی انسائیکلوپیڈیا مرتب کیا ہے جس میں 5000 قرآنی موضوعات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ انداز عام فہم ہے اس انسائیکلو پیڈیا سے طلبہ اور سکالر دونوں استفادہ کرسکتے ہیں۔ اس قرآنی انسائیکلوپیڈیا میں صرف قرآن کی آیات کا ترجمہ دیا گیا ہے اور اس کی تفصیل بیان نہیں کی گئی تاکہ قاری براہ راست اللہ کے کلام کو سمجھ سکیں، کسی مغالطے اور الجھن کا شکار نہ ہوں۔ قران کے قاری کسی بھی قرانی موضوع پر ایک ہی جگہ قرانی آیات اور ان کا ترجمہ دیکھ سکتے ہیں۔ قرآن ایمان اور عمل صالحات کا نام ہے۔ قرآن سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کا حامی نہیں ہے بلکہ یتیموں فقیروں مفلسوں بے کسو ں بیواؤں بیروزگاروں محروموں اور غریبوں کا وکیل ہے ۔قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی تعارفی تقریب ہر لحاظ سے یادگار اور شاندار تھی جس میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سردار، عتیق احمد، ڈاکٹر فرید پراچہ، اوریا مقبول جان، غلام قطب، صمصام شاہ بخاری، عبدالخلیل، بشریٰ رحمن، خواجہ دیوان احمد مسعود، مولانا اجمل قادری اور راقم نے اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ جو لوگ قرآن کو کسی تفسیر تعبیر و تشریح کے بغیر براہ راست آسان زبان میں سمجھنا چاہتے ہیں قرآنی انسائیکلوپیڈیا ان کے لیے بہترین راہنما ثابت ہو سکتا ہے جس کی آخری تین جلدیں الفاظ کے اشاریہ پر مشتمل ہیں۔ اللہ تعالی ہم سب کو قرآن کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ علامہ اقبال نے کہا تھا؎
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
پاکستان کے مرد قلندر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار پاکستان کے بیس کروڑ عوام کے لیے مسیحا ثابت ہو رہے ہیں۔ پہلے انہوں نے آنے والی نسلوں کو پانی کی شدید قلت اور قحط سالی سے بچانے کے لئے ڈیم تعمیر کرنے کی آگاہی مہم کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں پاکستان کے عوام کو اپنے اور اپنی نسلوں کے مستقبل کے سنگین چیلنجوں کا ادراک ہوا۔ چیف جسٹس پاکستان کی آگاہی مہم سے اب تک کم وبیش دس ارب روپے جمع ہوچکے ہیں۔ ریاست کے متعلقہ ادارے بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور تیزرفتاری سے کام کیا جا رہا ہے۔ پانی جیسے اہم مسئلے کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے اب آبادی میں تشویشناک حد تک بڑھتے ہوئے اضافے کا بھی سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے انہوں نے درست ادراک کیا ہے کہ اگر آبادی اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو ہماری آنے والی نسلوں کے لئے اشیائے ضروریات کی شدید قلت پیدا ہو جائے گی۔ ان کے لئے عزت و آبرو کے ساتھ جینا بھی ممکن نہیں رہے گا۔ چیف جسٹس پاکستان نے قوم کے شعور کو بیدار کرنے کے لئے اور حکومت کی توجہ اس اہم ترین مسئلے پر مبذول کرانے کے لئے ایک نمائندہ سمپوزیم کا انعقاد کیا جس میں وزیراعظم پاکستان عمران خان اور چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ شریک ہوئے۔ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا کہ وہ نہ صرف ریاست میں آئین اور قانون کی حکمرانی قائم کرنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں بلکہ ان اہم ترین مسائل میں بھی دلچسپی لے رہے ہیں جن کا تعلق ہماری آنے والی نسلوں سے ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس پاکستان کو یقین دلایا کہ موجودہ حکومت بڑھتی ہوئی آبادی کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر ڈیل کر رہی ہے اور اس سلسلے میں ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے گہری تشویش کا اظہار کیا کہ انیس سو ساٹھ کے بعدکسی حکومت نے آبادی کے اضافے کو روکنے کے سلسلے میں دلچسپی نہیں لی، حالانکہ ایران بنگلہ دیش اور انڈونیشیا کے کامیاب ماڈلز ہمارے سامنے ہیں جن سے ہم فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر آبادی میں اضافے کو روکنے کے لیے سنجیدہ کوششیں نہ کی گئیں تو آنے والی نسلوں کا مستقبل ہی برباد ہوجائے گا، انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ تحقیق کرائیں کہ گزشتہ چالیس سال میں کوئی ڈیم تعمیر کیوں نہیں کیا جاسکا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ عدالتی اصلاحات کے لئے قانون سازی کرے کیونکہ ہمارے اکثر قوانین انگریز دور کے بنائے ہوئے ہیں جو پاکستانی مزاج تہذیب اور عوام کی ضرورتوں کے مطابق نہیں ہیں۔
اہم ترین قومی مسائل کے حوالے سے پاکستان کی تاریخ بڑی بدقسمت رہی ہے ہم نے پاکستان میں خاندان تو بنتے دیکھے ہیں مگر قومی مسائل حل ہوتے نہیں دیکھے اگر پاکستان کو قائداعظم جیسے دو تین اور مخلص لیڈر مل جاتے تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔ بدقسمتی سے پاکستان آج بھی سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے ان حالات میں قومی مسائل کی طرف پوری توجہ کیسے دی جاسکتی ہے ہر قومی مسئلے پر ٹاسک فورس کا قیام کوئی حل نہیں ہے۔ ماضی میں بھی ٹاسک فورس بنائی جاتی رہی ہیں موجودہ حکومت کو وقت ضائع کیے بغیر ان کی سفارشات پر عمل درآمد شروع کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر عشرت حسین مشیرِقومی اصلاحات ہیں انہوں نے آج تک اپنی کارکردگی کے بارے میں پاکستان کے عوام کو اعتماد میں نہیں لیا۔ ان کی آئینی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی کارکردگی کے بارے میں پاکستان کے عوام کو اعتماد میں لیں اور سارا بوجھ وزیراعظم پاکستان پر نہ ڈالا جائے۔ پاکستان کے عوام کو خود بھی تبدیل ہونا پڑے گا۔ کسی بھی ملک میں عوام کے تعاون کے بغیر کوئی حکومت اپنے قومی مسائل حل نہیں کر سکتی۔ عوام کا قومی فرض ہے کہ وہ آنے والی نسلوں کے لئے پانی کے بے جا استعمال سے گریز کریں اور خاندانی منصوبہ بندی کی طرف سنجیدگی سے توجہ دیں اور اس کا پرچار کریں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...