واشنگٹن (آئی این پی) امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل جوزف نے افغانستان میں امریکا کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے وائٹ ہاس انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ امریکا کو ایک اور نائن الیون کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ دہشت گرد بہت تیزی کے ساتھ منظم ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے مشن کی تکمیل کے بغیر اگر فوجی وہاں سے واپس بلائے گئے تو عسکریت پسند ایک بار پھر منظم ہوجائیں گے اور پھر وہ امریکہ سے بدلہ لیں گے۔ دہشت گرد بہت تیزی کے ساتھ منظم ہورہے ہیں۔ افغان جنگ میں امریکہ کو ناقابل تلافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، اب اگرکامیابی نہ ملی تو عسکریت پسند دنیا بھر میں امریکیوں پر حملے کریں گے۔ امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹکوم) کے اگلے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل کینتھ مکینزی نے افغان امن مذاکرات کے 2 اہم نکات پر بات چیت کرکے بھارت کے بڑھتے اثر و رسوخ پر پاکستان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی۔ امریکی سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو دیئے گئے ایک تحریری جواب میں انہوں نے کہا بطور سینٹکوم سربراہ وہ ’پاکستان سے ترجیحی طور پر شراکت داری بنائیں گے‘۔افغانستان میں طویل مدتی استحکام میں پاکستان ایک لازمی عنصر ہے اور وہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
امریکی جنرل