تیل پیداوار میں کمی کیلئے اوپیک کو امریکہ کی اجازت درکار نہیں: سعودی وزیرتوانائی

ویانا+دبئی (اے پی پی+نوائے وقت رپورٹ) سعودی وزیر توانائی خالد الفالیح نے کہا ہے کہ ابھی تک تیل پیداوار میں کمی کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا، موجودہ نرخ تسلی بخش ہیں۔ ویانا میںاوپیک کے اجلاس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ کے ٹوئٹ پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تیل پیداوار میں کمی کا کوئی بھی فیصلہ اوپیک سے باہر تیل پیدا کرنے والے ممالک کی شرکت کے بغیر نہیں ہوگا۔اوپیک ممالک یومیہ 10 لاکھ بیرل تیل کم کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ خالد الفالیح نے کہا کہ ٹرمپ پُرامید ہیں کہ اوپیک ممالک کسی پابندی کے بغیر تیل کی پیداوار اتنی ہی رکھیں گے جتنی کے اب ہے۔ دنیا تیل کے نرخوں میں اضافہ چاہتی ہے اور نہ اسے اس کی کوئی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی تحریر کیا کہ تیل کے عالمی نرخ سستے رکھنے ضروری ہیں۔ الفالیح نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اوپیک کو تیل پیداوار میں کمی کیلئے امریکہ سے اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ امریکہ اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ اوپیک ممالک پر اپنا فیصلہ تھوپے، ہمیں کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا۔ ا نہوں نے مذید کہاکہ اوپیک ممالک تیل منڈی میں توازن بحال کرنے کیلئے تیل پیداوار میں معقول کمی کا ذہن بنائے ہوئے ہیں۔اوپیک اور نان اوپیک ممالک نے تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان کردیا۔ تیل کی پیداوار میں روزانہ کی بنیاد پر 12 لاکھ بیرل کمی کی گئی۔ ایرانی وزیر توانائی نے کہا ہے کہ اوپیک نے ایران کو تیل کی پیداوار میں کمی سے استثنیٰ دے دیا۔ سعودی عرب نے اوپیک اجلاس میں ایران کو استثنیٰ دینے کیخلاف ووٹ دیا۔ روس نے بھی تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان کردیا۔ اوپیک اعلان کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔

ای پیپر دی نیشن