چیئرمین سعودی شوریٰ کونسل کیمسئلہ کشمیر پر حمائت کی یقین دہانی

Dec 08, 2019

اداریہ

وزیراعظم اور صدر مملکت سے سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی اور مسئلہ کشمیر پر حمائت کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے وفد کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم ختم کرائے۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں کشمیری پابندیاں توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے، صدر کشمیر چیمبرز کے مطابق، فوجی محاصرے اور انٹرنیٹ کی بندش سے معیشت کو 15 ہزار کروڑ کا نقصان پہنچا، علاوہ ازیں سیاحت، دستکاری ، آئی ٹی کا شعبہ بُری طرح متاثر ہے۔
کشمیر اور کشمیریوں کو محبوس ہوئے آج 126 دن ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک اُن کی اس جبر سے خلاصی کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ مودی حکومت نے ڈھٹائی کی حد کر دی ہے ،بھارت میں آج تک کسی حکومت نے آئین سے اس طرح کھلواڑ نہیں کیا جس طرح بی جے پی نے کیا ہے۔ بھارت کی دوسری سب سے بڑی سیاسی جماعت کانگریس کو بھی سانپ سونگھ گیا ہے۔ اب تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ کشمیریوں کے خلاف تمام طاقتیں جمع ہو گئی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں تباہی و بربادی کی صورت حال کے حوالے سے صدر کشمیر چیمبرز شیخ عاشق حسین کا سری نگر میں دیا گیا انٹرویوخصوصاً قابل توجہ ہے۔ اُنہوں نے بتایا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی معیشت کو 15 ہزار کروڑ روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے لیکن نقصان کا اصل حجم کہیں زیادہ ہے۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ وہ جامع اعداد وشمار ایک ہفتے کے اندر اندر سامنے لائیں گے۔ بھارت دُنیا کے سامنے دعوے کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ رنگ ہے۔ لیکن اپنے اٹوٹ انگ کا یہ حال کم از کم کوئی اپنا نہیں کرتا۔ سارے بھارت میں مقبوضہ وادی خوشحال ترین علاقہ تھا جس کو ہلاکو خاں صفت مودی سرکار نے ویرانہ بنا دیا ہے۔اس مسئلے کا حل اب صرف یہ ہے کہ مسلم دُنیا مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدہ میں مؤثر کردار ادا کرے۔ اس سے بھارت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو سکتا ہے۔ اس حوالے پاکستان کی سفارتی فعالیت خوش آئند ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت نے اس مقصد کے لئے کِسی فورم پر آواز اٹھائے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے کرفیو اور جبر کے سامنے جس استقامت کا مظاہرہ کیا ہے اُس کی مثال نہیںملتی اور یقینا بھارت کو ایک دن گھٹنے ٹیکنے پڑیں گے۔

مزیدخبریں