کراچی (نیٹ نیوز) کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے اغواء ہونے والی دعا منگی ہفتے بعد واپس گھر پہنچ گئی۔ ذرائع کے مطابق دعا گزشتہ شب خیریت سے گھر پہنچ گئی مگر فی الحال اہلخانہ نے دعا سے متعلق کچھ بھی بتانے سے گریزکیا ہے۔ دعا منگی کے والد نثار منگی نے بھی اپنی بیٹی کے گھر پہنچنے کی تصدیق کر دی۔ خالہ کا کہنا ہے کہ بازیابی کے لئے کسی قسم کا تاوان نہیں دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دعا منگی ابھی بہت خوفزدہ ہے اس لئے اسے کسی دوسری جگہ پر رکھا گیا ہے اور اسے دوا دی جا رہی ہے۔ ڈی آئی جی ساؤتھ زون کا کہنا ہے معاملے کی تفتیش جاری ہے۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ بچی ابھی خوفزدہ ہے۔ طبیعت سنبھلے گی تو اس کا بیان ریکارڈ کریں گے۔ دوسری جانب اعلیٰ تفتیشی حکام اور ذرائع کے مطابق دعا منگی کے اغواء کے بعد تاوان وصول کرنے تک کے تمام معاملات انٹر نیٹ کے ذریعے پاکستان سے باہر طے کئے گئے اور اس واردات کے تانے بانے 7 ماہ قبل بسمہ سلیم اغواء کیس سے 100 فیصد مل رہے ہیں۔ اعلیٰ تفتیشی حکام کے مطابق 19 سالہ دعا منگی کے اغواء کے بعد تاوان طلب کرنے کی یکم دسمبر کو کی گئی پہلی کال سے لیکر 6 اور 7 دسمبر کی درمیانی شب تک ملزمان کا آخری رابطہ واٹس ایپ کے ذریعے بیرون ملک سے کیا گیا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ملزمان کراچی میں اپنی فیلڈ ٹیم سے بھی سوشل میڈیا کے ذریعے ہی مسلسل رابطے میں تھے۔ ملزمان کی ہدایت کیب عین مطابق اہلخانہ پولیس اور متعلقہ اداروں سے قطعی طور الگ ہوگئے تھے۔ ذرائع کے مطابق ایک اہم سرکاری ادارے میں افسر اور مغویہ دعا کے ماموں نے بازیابی کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کئی ملین پاکستانی روپے کے تاوان کی ادائیگی کے بعد دعا منگی کی بازیابی عمل میں آئی ہے۔ قبل ازیں اغواء کے بعد ملزمان کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے دعا کے اہلخانہ سے ڈھائی لاکھ امریکی ڈالر تاوان کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
کراچی: دعا منگی گھر پہنچ گئی‘ بھاری تاوان دیا گیا‘ ذرائع‘ اہلخانہ کا انکار
Dec 08, 2019