سرینگر (اے پی پی + نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں 125ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ اور سخت پابندیاں برقرار ہیں جس کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموںکے مسلم اکثریتی علاقوں میں خوف ودہشت کا ماحول بدستور قائم اور غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع پلوامہ میں ذہنی طو ر پر معذور ایک شخص کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا۔ شناخت چالیس سالہ بشیر احمد گنائی کے طور پر ہوئی ہے اور وہ ضلع کولگام کے علاقے فرصل یاری پورہ کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔ جموں خطے کے بڑے شہروں کا دور ہ کرنے والے مسلم برادری کے اعلیٰ سطحی وفد نے بھدرواہ میں انجمن اسلامیہ کے نائب صدر ریاض احمد نجار اور جموں کشمیر ابابیل کے صدر ایڈوکیٹ بابر نہرو سے ملاقات میں انکے ساتھ ڈوڈہ، بھدرواہ کے موجودہ حالات پر تفصیلی گفتگوکی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق وفد کی قیادت پیر پنچال سول سوسائٹی کے چیئرمین امیر محمد شمسی کر رہے ہیں۔ بعدازاں وفد نے24 برس کی غیر قانونی قید سے رہا ہونے والے عبدالغنی گونی سے ملاقات کی ۔ جبکہ چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس اور بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن ہڑتال کی اپیل کر دی۔ سید علی گیلانی نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بند کرائے۔ کشمیری عوام انسانی حقوق کے عالمی دن کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی طرف توجہ دے۔ یو این قراردادوں کے مطابق بھارتی مظالم کو روکنا عالمی برادری کی ذمے داری ہے۔ بھارتی فورسز کی جانب سے مظالم پر تشویش ہے۔ دنیا انسانی حقوق کا دن منا رہی ہے اور بھارت ظلم و بربریت کے ریکارڈ توڑ رہا ہے۔ بھارت نے دس دسمبر 1948 کے یو این انسانی حقوق کے اعلامیے کا کبھی لحاظ نہیں کیا۔