کنٹرول لائین پر وادیٔ نیلم کے پہاڑوں پر برفباری کے ساتھ ساتھ بھارتی فوج کی گولہ باری کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ گزشتہ روز بھی بھارتی توپوں کی گھن گرج کے ساتھ جاری گولہ باری سے ملحقہ شہری آبادیوںمیں خوف و ہراس کی فضاطاری رہی۔ اس گولہ باری کے دوران شہریوں نے ٹھنڈے زمیں دوز بنکرز میں پناہ لی۔ وادیٔ نیلم کے شہریوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ انہیں جینے کا حق دیا جائے بصورت دیگر وہ امن مارچ کر کے سفید جھنڈے لہرائیں گے۔
بھارت کی سفاک مودی سرکار تو پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے ایجنڈے کے تحت کسی بھی عالمی اور اندرونی دبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میںبھی مظالم کاسلسلہ دراز کئے ہوئے ہیں اور کنٹرول لائن پر پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی بڑھانے کا سلسلہ بھی برقرار رکھے ہوئے ہے۔ آج بالخصوص کشمیریوں اور بھارتی مسلمان اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے باعث بھارت کانام نہاد سیکولر چہرہ مکمل بے نقاب ہو چکا ہے اور موجودہ حکمران بی جے پی کے سابقہ دور میں 28 سال قبل بابری مسجد کی شہادت کا سانحہ بھی بھارت کے سیکولر چہرے پر کلنک کا ٹیکہ ہے اور گزشتہ روز بھارتی مسلمانوں نے 28 سال قبل کے اس سانحہ پر یوم سوگ منا کر اور مظاہرے کر کے بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کاسیاپا کیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے بھی بابری مسجد کی شہادت کے سانحہ کے تازہ ہوتے زخم پر بھارتی مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے جبکہ اقوام عالم کو بھی اس حقیقت سے مکمل آگاہی ہو چکی ہے کہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم سے ہی درحقیقت عالمی اور علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ پاکستان نے ان بھارتی عزائم کی بنیاد پر ہی دو ڈوزیئر تیار کر کے اس عالمی نمبر ون دہشت گرد کو لگام ڈالنے کا عالمی قیادتوں اور نمائندہ عالمی اداروں سے تقاضہ کیا ہے۔ انہیں اب علاقائی اور عالمی امن کی خاطر بہرحال بھارت کے جنونی ہاتھ موثر انداز میں روکنا ہوںگے۔