نیوزی لینڈ میں تمام پاکستانی کھلاڑیوں کے ٹیسٹ منفی، آئسولیشن چھوڑنے کی اجازت

لاہور( سپورٹس رپورٹر)نیوزی لینڈ میں موجود پاکستان کے تمام کھلاڑیوں کے ٹیسٹ منفی آگئے ہیں جس کے بعد قومی ٹیم کو مینجڈ آئسولیشن سے باہر آنے کی اجازت مل گئی ساتھ ہی ٹریننگ کی راہ ہموار ہوگئی۔ قومی سکواڈ میں شامل 52 ارکان آج کرائسٹ چرچ کی مینیجڈ آئسولیشن چھوڑ دیں گے۔قومی سکواڈ آج مینیجڈ آئسولیشن چھوڑ کر قریبی ہوٹل پہنچ جائے گا۔ جہاں کچھ گھنٹے آرام کے بعد اسکواڈ منگل کو کرائسٹ چرچ سے کوئنز ٹاون روانہ ہوجائے گا۔مینیجڈ آئسولیشن چھوڑنے کے بعد کھلاڑی اور سپورٹ سٹاف پر کورونا ایس او پیز لاگو نہیں ہوں گی۔اتوار کے روز قومی سکواڈ کی لی گئی کوویڈ 19 ٹیسٹ کی رپورٹ بھی منفی آئی ہے۔ان تمام ارکان کا آخری ہیلتھ چیک اپ آج ہوگا۔کرائسٹ چرچ میں موجود 43 ارکان کی کوویڈ 19 ٹیسٹنگ اتوار کے روز ہوئی تھی۔ایک رکن آکلینڈ سے کوئنز ٹاون میں سکواڈ کو جوائن کرے گا۔واضح رہے کہ چھٹے اور نویں روز کورونا ایکٹیو کیس رپورٹ ہونے وا لے ایک اور رکن اپنی آئسولیشن کی مدت مکمل کرتے ہی کوئنز ٹاون میں موجود سکواڈ کو جوائن کریں گا۔ٹی20 میچوں سے قبل پاکستان اے ٹیم نیوزی لینڈ اے کے خلاف دو چار روزہ میچ کھیلے گی جس کے بعد ٹی20 سیریز کے اختتام پر پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی منعقد ہوگی جو ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہے۔نیوزی لینڈ کرکٹ کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی کہ پاکستان کے تمام کھلاڑیوں کے ٹیسٹ منفی آگئے ہیں البتہ ان کا کہنا تھا کہ جن کھلاڑیوں کے ٹیسٹ چھٹے دن مثبت آئے تھے وہ کرائسٹ چرچ روانگی تک آئسولیشن میں ہی رہیں گے جبکہ آکلینڈ میں بھی ایک رکن کا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد انہیں قرنطینہ کی سہولت چھوڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے بیان میں کہا گیا کہ اگر وزارت صحت اجازت دے دیتی ہے تو پاکستانی کھلاڑی کل آئسویشن سے نکل سکیں گے۔ٹریننگ کی اجازت ملنے کے بعد پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی سکھ کا سانس لیں گے جو جولائی سے اب تک کئی دن آئسولیشن میں گزار چکے ہیں۔کورونا وائرس کی وبا میں کمی کے بعد بین الاقوامی کرکٹ بحال ہوئی تو دورہ انگلینڈ میں قومی ٹیم کو پہلی مرتبہ لاک ڈاؤن اور بائیو سیکیور ببل کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد وطن واپسی پر ڈومیسٹک کرکٹ، پی ایس ایل میچز اور زمبابوے سے سیریز کے سلسلے میں پروٹوکولز کی سختی سے پابندی کرنی پڑی۔پاکستان کو نیوزی لینڈ میں 5 دسمبر سے ٹریننگ کا آغاز کرنا تھا لیکن کیویز کی سرزمین پہنچنے پر 6 کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کھلاڑیوں کو زیادہ وقت آئسولیشن میں گزارنا پڑا۔ان اراکین کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد آئسولیشن میں قومی ٹیم کو ٹریننگ کے لیے دیا گیا استثنیٰ واپس لے لیا گیا تھا۔اس دوران کھلاڑیوں کی جانب سے قواعد و ضوابط اور آئسولیشن پروٹوکولز کی خلاف ورزی کی اطلاعات موصول ہوئیں جس کے بعد نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستانی ٹیم کو فائنل وارننگ جاری کرنے اور دوبارہ خلاف ورزی کی صورت میں ٹیم واپس پاکستان بھیجنے کی دھمکی دیے جانے کا انکشاف ہوا۔

ای پیپر دی نیشن