اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)پاکستان میں بجلی کی مارکیٹ کوآزاد( لبرلائز)بنانے کا منصوبہ حتمی مر حلے میں داخل ہو گیا ہے ،منصوبے کا مقصد صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی اور کپیسٹی پیمنٹس کے پلانٹس کے مسئلے کو حل کر نا ہے ، اس نئے نظام کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں 25فیصد تک کمی ہوسکے گی۔وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق اس وقت حکومت بجلی خرید کر صارفین کو سپلائی کر تی ہے اور حکومت کے پاس اس نظام کو چلانے کی صلاحیت بھی کم ہے ،حکومت بجلی کی آزاد مارکیٹ کے قیام کے لیے اپنے اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کر ے گی اور نئے رولز بھی بنانے پر کام کیا جا رہا ہے ،ذرائع کے مطابق بجلی کی مارکیٹ کو بتدریج مرحلہ وار لبرلائزکیا جائے گا ،پہلے مرحلے میں ایک میگاواٹ یا اس سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں کو یہ موقع دیا جائے گا کہ موجودہ ڈیسکو سے بجلی حاصل کرتے رہیں یا پھر کسی بھی بجلی پیدا کرنے والے سے بجلی خریدیں ،ذرائع کے مطابق پاکستان میں بجلی کی ایک ہول سیل مارکیٹ بھی قائم کی جائے گی ،لبرل مارکیٹکے قیام پر قانونی تحفظ حاصل کرنے کے لیے پارلیمنٹ سے قانون سازی کی جا چکی ہے جس کے بعد وزارتِ توانائی اور نیپرا نے اپنے قواعد اور کوڈ تشکیل دینے کا کام تقریبا مکمل کر لیا ہے جس کے تحت میں موجود مفادات کے ٹکرائو کو مکمل طور پر ختم کردیا گیا ہے۔ یہ کمپنیاں آئندہ 3برسوں تک اپنی طلب کے مطابق 100فیصد موجودہ نظام پر قائم رہیں گی اور صرف معاہدوں میں تبدیلی ہوگی۔بڑے صارفین کو یہ سہولت بھی دی گئی ہے کہ اگر وہ چاہیں تو اپنی بجلی کو کسی مخصوص سپلائر سے خریدنے کے ساتھ ڈیسکو کی سپلائی بھی جاری رکھ سکتے ہیں تاکہ بوقت ضرورت بجلی کی فراہمی میں کسی قسم کا تعطل پیدا نہ ہو۔بجلی کے نئے پیداواری یونٹس خالص تجارتی بنیادوں پر قائم ہوں گے۔ اگر وہ اپنی بجلی فروخت کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو یہ ان کی اپنی کاروباری ناکامی ہوگی کیونکہ انہیں حکومتی ضمانت اور ٹیک اور پے کی سہولت دستیاب نہیں ہوگی۔ اس طرح موجودہ حکومت جو پیداواری گنجائش پر بڑے پیمانے کی ادائیگیاں کررہی ہے وہ سلسلہ ختم ہوجائے گا اور یوں جدید ٹیکنالوجی اور سستے ایندھن کے پیداواری یونٹس لگانا ممکن ہوپائے گا۔
بجلی کی مارکیٹ کوآزادلبرلائزبنانے کا منصوبہ حتمی مر حلے میں داخل
Dec 08, 2021