اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم کی معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر کواسلام آباد میں ایک مقامی تھنک ٹینک، ریجنل پیس انسٹی ٹیوٹ (آر پی آئی) کے زیر اہتمام " افغانستان پاکستان دو طرفہ مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں کلیدی خطاب میں کہا کہ افغانستان کی معزز خواتین مندوبین کا خیرمقدم کیا اور پاکستان اور افغانستان دونوں میں خواتین کو سماجی، اقتصادی دھارے میں لانے کی اہمیت پر زور دیا۔ پسماندہ خواتین کو بااختیار بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "خواتین اور لڑکیوں کے لیے احساس 50%+ فوائد کی پالیسی کے تحت احساس پروگرام کے تین چوتھائی سے زائد فوائد خواتین اور لڑکیوں کو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، صنفی ڈیٹا کی تفریق اور جوابدہی کیلئے اس کا استعمال پروگرام کے جائزے، نگرانی اور رپورٹنگ کیلئے اہم ہے۔"انہوں نے مزید کہا کہ اس سال احساس کیش سے مستفید ہونے والی تمام 12 ملین خواتین ہیں۔ "احساس تعلیمی وظیفہ کے علاوہ، احساس نشوونما، جو ماؤں اور ان کے دو سال سے کم عمر کے بچوں کو سٹنٹنگ سے روکنے کے لیے خصوصی غذائی خوراک اور نقد رقم کی منتقلی فراہم کرتا ہے، بچیوں کے لیے بھی زیادہ وظیفہ کی پالیسی رکھتا ہے۔
پسماندہ خواتین کو بااختیار بنانا حکومت کی ترجیح ہے:ڈاکٹرثانیہ نشتر
Dec 08, 2021