کشمیریوں کو مستقبل کا فیصلہ حق رائے شماری کے ذریعے کرنے کا موقع دیا جائے


بولٹن برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر کے صدر و سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے پانچ سال آزاد کشمیر کی شناخت اور ریاست جموں وکشمیر کے تشخص پر پہرہ دیا ہے، آزاد خطے کو باوقار، حکومت اور اسمبلی کو مالی، قانون سازی کے اعتبار سے بااختیار بنانے کے لیے تیرھویں ترمیم کی او ر45سالوں سے غصب شدہ خطے کے بنیادی حقوق حاصل کیے،کشمیر کا مسئلہ ہندوستان اورپاکستان کے درمیان ٹیٹوٹوریل تنازعہ بن کے رہ گیا ہے کشمیری عوام جو پرنسپل پارٹی ہیں انہیں کوئی پوچھتا ہی نہیں،جب تک آزاد کشمیر کی حکومت کے اسٹیٹس کا تعین کر کے کشمیریوں کو خود اپنا مقدمہ پیش کرنے کا رول نہیں دیا جاتا مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور مستقل حل کی طرف نہیں بڑھا جا سکتا، 370ہندوستان کے آئین کا حصہ ہے یہ کشمیریوں کا مسئلہ نہیں، اصل معاملہ  35 اے کا خاتمہ ہے جس کا قانون کشمیریوں کے حقوق کو محفوظ کرنے کے لیے مہاراجہ نے 1927میں بنایا تھا جسے ختم کر کے ہندوستان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر کے مقبوضہ ریاست جموں وکشمیرپر اپنا غاصبانہ تسلط مضبوط بنانا چاہتاہے، تارکین وطن ہماے سفیر ہیں، مقبوضہ جموں کشمیر اور آزاد کشمیر کے لوگ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں،، ہمیں مکمل آہنگی اور حکمت عملی کے ساتھ اپنی آواز کو دنیا کے ہر فورم تک پہچانے کے لیے راستے تلاش کرنا ہوں گے۔ سیکورٹی کونسل سے کچھ نہیں ملے گا، دنیا کے ہرملک کے اپنے اپنے مفادات ہیں،کوئی ہمارے لیے جنگ نہیں کرے گا ہمیں خود اپنی صفوں میں مکمل اتحاد و یکجہتی سے دنیا کے اندر ہندوستان کا گھناونا چہرہ دکھانا ہو گا۔ ڈائسپورہ اپنے پڑے لکھے نوجوانوں کو تحریک کے ساتھ وابستہ کرے تاکہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہندوستانی مظالم کو بے نقاب کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار صدر مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر و سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے برطانیہ کے شہر بولٹن میں مسلم لیگ ن کی مقامی تنظیم کے زیراہتمام ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کی صدارت مسلم لیگ ن بولٹن کے صدر راجہ محمد شفیق پوتا نے کی جبکہ جلسہ سے مسلم لیگ ن برطانیہ کے صدر زبیر اقبال کیانی، محترمہ راشدہ نثار،مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما فدا حسین کیانی، جنرل سیکرٹری بولٹن برانچ راجہ حامد علی خرم ایڈووکیٹ،راجہ طلعت جمیل، ابرار عارف ایڈووکیٹ، بیرسٹر ھارون رشید، راجہ ظہیر خان، بیرسٹر اجمل حسین، مولانا عبد الرزاق، حاجی راجہ فیاض اکرم، یوتھ ونگ کے رہنما راجہ محمد آصف، ڈپٹی لیڈر کونسلراختر زمان، کونسلر محمد ایوب، صغیراحمد، نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ عام میں ایک متفقہ قرارداد منظور کی گئی جس میں قائد پاکستان میاں محمد نواز شریف، صدر پاکستان مسلم لیگ ن محمد شہباز شریف،اور صدر مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ راجہ محمد فاروق حیدرخان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کا فیصلہ ہندوستان اورپاکستان نے نہیں کرنا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت دونوں ممالک نے سہولت فراہم کرنی ہے، اپنے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام جو بنیادی فریق ہیں نے اپنے حق رائے شماری کے ذریعے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو یہ معلوم تھا کہ موودی 5 اگست2019 کو کیا کرنے والا ہے لیکن اسے روکنے کے لیے صرف تقریروں کے علاوہ کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے، آزاد کشمیر کے عوام کو جو پانچ سال کے لیے اپنی حکومت منتخب کرنے کا حق رائے دہی دینے کے لیے تیار نہیں ان سے ریاست کے عوام کو حق خودارادیت دلانے کیلیے کیا توقع کی جا سکتی ہے۔ وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے عمران خان نے آزاد کشمیر کے آئین، قانون، ضوابط کی دھجیاں بکھیریں اور ایک ایسی ورک چارج حکومت بنائی جس کے وزیراعظم کو نہ کابینہ بنانے کا اختیاراورنہ وزرا کو محکمے دینے کا اختیار ہے۔مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی سب سے بڑی سیاسی و نظریاتی قوت ہے جو قائد میاں محمد نواز شریف کے بیانیے کے ساتھ پوری قوت سے کھڑی ہے۔ نواز شریف کشمیریوں کے محسن ہیں جو ہر مشکل وقت میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہے، آزاد کشمیر کے بجٹ کو دوگنا کر کے گزشتہ کئی سالوں سے التوا میں پڑے خطے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے انہوں نے ہماری رہنمائی کی، راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ نوز شریف بہت جلد پاکستان میں اپنے عوام کے ساتھ ہوں گے اور پاکستان کو اقتصادی، معاشی، ترقی اور سیاسی و نظریاتی استحکام کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے

ای پیپر دی نیشن