اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر، ہالینڈ کے سفیر اور دراز کے ایم ڈی نے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اسحاق ڈار نے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیر خزانہ نے سعودی عرب کے سفیر کو سیلاب کے بعد جاری تعمیر نو اور بحالی کے پروگرام کے بارے میں آگاہ کیا۔ سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ (ایس ایف ڈی) کی جانب سے سٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 بلین امریکی ڈالر ڈپازٹ کی مدت میں توسیع پر سفیر کا شکریہ ادا کیا۔ سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا مملکت سعودی عرب کا مقصد پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے پاکستان میں ہالینڈ کی سفیر ہینی فوکل ڈی وریس نے ملاقات کی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ اور فنانس ڈویژن کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ محترمہ ہینی فوکل ڈی وریس نے کہا کہ نیدرلینڈ کی حکومت کا مقصد پاکستان کے ساتھ مختلف اقتصادی محاذوں پر دوطرفہ تعلقات کو بڑھانا ہے۔ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بہترین ملک ہے۔ وزیر خزانہ نے ہالینڈ کی سرمایہ کاری کی تجاویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ کاروبار دوست ماحول کی فراہمی موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے دراز کے ایم ڈی احسان سایا کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے اپنے مسائل حل کرنے کی درخواست کی اور اس سلسلے میں حکومت سے تعاون طلب کیا۔ ایم ڈی دراز نے وزیر خزانہ کو یہ بھی بتایا کہ میسرز علی بابا دراز کے ساتھ مل کر پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے 0.5 ملین امریکی ڈالر کی انسانی امداد فراہم کر رہا ہے۔ آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے چین کے سفیر نونگ رونگ نے ملاقات کی۔ دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چین کے سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔ وزیر خزانہ نے چین کے سابق صدر جیانگ زیمن کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا اور مشکل گھڑی میں چینی حکومت کی امداد کو سراہا۔ اسحاق ڈار نے کہا حکومت آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ چینی حکومت پاکستان سے مسلسل تعاون جاری رکھے گی، ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مسلسل تعاون اور مدد پر چینی سفیر کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاک سیکرٹریٹ کے مختلف کیڈرز سے تعلق رکھنے والے احتجاجی افسران کو 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس کا مسئلہ 14 دسمبر تک مساوی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وزیر خزانہ کی یقین دہانی کے بعد سیکرٹریٹ کے مختلف کیڈرز کے 100 ملازمین نے 14 دسمبر تک اپنا احتجاج ختم کر دیا ہے۔ دو ہفتے کی قلم بند ہڑتال کے بعد وفاقی وزیر خزانہ نے عہدیداروں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی کے ساتھ اجلاس کیا۔ مسئلے کو حل کرنے کے عزم کا یقین دلایا۔ مزید برآں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بات چیت میں ہماری طرف سے کوئی ہچکاہٹ نہیں مگر مشروط بات چیت نہیں ہوسکتی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نجی ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ بات چیت پر ہماری طرف سے نہیں دوسری جانب سے تاخیر ہورہی ہے، صدر مملکت سے ملاقات ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی نے اسمبلیوں سے استعفے دینے کا فیصلہ کرلیا ہے تو دے دیں، قوم کا اس معاملے پر وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ اسحاق ڈار نے پنجاب میں حکومت بنانا اور وزارت اعلیٰ ن لیگ کا حق قرار دے دیا۔ جبکہ وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے فنانس ڈویژن میں گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد سے ورچوئل میٹنگ کی۔ وزیر خزانہ نے ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال‘ اقتصادی ترقی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف مالیاتی اور مانیٹری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔