کہوٹہ (نامہ نگار)محکمہ گزارہ و جنگلات کی ملی بھگت بکروالوں نے سرکاری پابندی کے باوجودموضع ٹپیالی راجگان تحصیل کہوٹہ ضلع راولپنڈی سرکاری جنگل نمبر 67 اور 68 میں ڈیرے جما لیے،چند افر اد نے لاکھوں لے کر بکروالوں کو زبردستی سرکاری جنگل اور گزارہ میں رکھا ہوا ہے جس کی وجہ سے جنگلات کا بے پناہ نقصان ہو رہا ہے ان خیالات کا اظہار راجہ عبداللہ ابراہیم ایڈووکیٹ ہائیکورٹ ساکن ٹپیالی راجگان تحصیل کہوٹہ ضلع راولپنڈی نے اپنے ایک تحریری بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ اختر نامی شخص نے سرکاری جنگل نمبر 67 اور 68 میں بکر الوں کو بسایا ہوا جس کے بارے میں سرکاری پابندی بھی ہے مگر اس نے اور اس کے کچھ قریبی رشتہ داروں نے گاں کی اکثریت کی مخالفت کے باوجودان بکر والوں کو بسایا ہوا ہے اس سلسلے میں میں نے اے سی کہوٹہ ایس ڈی ایف او کہوٹہ اور رینج افسر گزارہ کہوٹہ کو اس سلسلے میں بذات خود تحریری درخواستیں دیں اور ڈی ایف او راولپنڈی رضا انور کو ذاتی طور پر ان کے دفتر ملا اور عابد گوندل کنزرویٹر راولپنڈی کو متعدد فون کالیں کیں مگر محکمہ جنگلات کہوٹہ اور محکمہ گزارہ کہوٹہ والوں نے اپنے اپنے فارسٹ گاڈ سہیل اور شوکت کے ذریعے ایک ایک گول مول درخواست تھانہ کہوٹہ میں دے کر ابھی تک فارسٹ ایکٹ کے تحت الزام علہیم کے خلاف کوئی باضابطہ کارروائی نہ کی ہے اس کے علاوہ بھی محسن کہوٹہ برگیڈیئر جاوید ستی ہردلعزیز بھائی عنایت اللہ ستی سے بھی بات ہوئی مگر ان سب کی مخلصانہ کوششوں کے باوجود بکروالوں کو جنگل سے نہ اٹھایا گیا ۔