اسلام آباد‘ لاہور (نمائندہ خصوصی‘ نیوز رپورٹر) صدر عارف علوی سے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی ایوان صدر میں ملاقات کی ہوئی۔ ےہ وزےر خزانہ کی مختصر وقفوں سے تےسری ملاقات تھی، وزیر خزانہ نے صدر مملکت کو ملک کی مجموعی معاشی صورتحال اور معاشرے کے کمزور ترین طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں‘ معیشت اور سیلاب متاثرین کی بحالی سے متعلق مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع نے بتاےا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے صوبائی ا سمبلےو ں کی تحلےل، استعفوں کے اعلانات کے حوالے سے بات چےت کی گئی۔ وزےر خزانہ نے ان امور کے بارے مےں حکومت کے مو¿قف کے بارے مےں بتاےا۔ وزےر خزانہ نے ملک کی معاشی صورت حال اور آئی اےم اےف کے ساتھ بات چےت کے بارے مےں بتاےا۔ آئی اےم اےف کے ساتھ معاہدہ پر عمل کے لئے کے پی کے اور پنجاب سے تعاون کی ضرورت ہے کےونکہ خسارہ کا ہدف ان صوبوں کے سرپلس کے بغےر ممکن نہےں ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد اور سیاسی استحکام کے لیے بھی اپوزیشن سے تعاون مانگا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تمام معاملات پر پی ٹی آئی کی قیادت سے بات چیت کرنے کا وعدہ کیا۔ لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمارے صدر عارف علوی نے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی کہ فاصلے کم ہوسکیں اور ہم کسی مثبت راستے پر آگے بڑھ سکیں لیکن پیش رفت نہ ہوسکی اور معاملہ جوں کا توں رہا۔ رمضان تک نئی حکومت کے قیام کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان چند روز میں خیبرپختونخوا اور پنجاب کی اسمبلی تحلیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ عمران خان نے بحیثیت چیئرمین پی ٹی آئی یہ فیصلہ کیا کہ جو ان کے اختیار میں ہے وہ قدم اٹھائیں اور مشاورت کے ساتھ بہت جلد خیبرپختونخوا اور پنجاب کی اسمبلی تحلیل کردوں گا تاکہ نئے انتخابات کی فضا ہموار کی جاسکے۔ ہمارے اراکین پہلے ہی قومی اسمبلی سے باہر آچکے ہیں، حکومت یا پارلیمان کا عملی طور پر حصہ نہیں ہیں۔ زمان پارک میں عمران خان کی قیادت میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس میں انہوں نے ہم سب کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ میں نے جتنی مشاورت اور ملاقاتیں کی ہیں، اس کے مطابق میں مزید قائل ہوگیا ہوں کہ واحد حل نئے انتخابات ہیں اور نئے انتخابات کی طرف بڑھنے کے لیے ہماری سنجیدگی کا مظاہرہ اسمبلیوں کی تحلیل ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نے عمران خان کو اختیار دیا ہے اور انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلی کی تحلیل اگلے چند روز میں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ سارا عمل آگے بڑھایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت اپنے مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دینا چاہتے ہیں اور عام انتخابات کی طرف نہیں بڑھتے اور ملک کو مزید ڈبونا چاہتے ہیں تو یہ ان کا فیصلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی خواہش ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل میں تاخیر نہیں کی جائے اور آج پارٹی کی سینئر قیادت سے اس بات کا اظہار کر دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں رمضان سے پہلے انتخابات کا عمل مکمل ہو چکا ہو اور حکومتیں معرض وجود میں آچکی ہوں۔ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ ہم ہرگز ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہیں گے جس سے ملک کو نقصان ہو یا ملک کے کسی ادارے کا نقصان ہو یا ادارے کی تضحیک ہو۔
صدر ملاقات