اچھا نصاب تب ہی مفید ہے جب اسے اچھی طرح سے پڑھایا جائے‘رانا تنویر 


اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ اچھا نصاب اسی وقت کارآمد ہے جب اسے پڑھانے والے اساتذہ بھی تربیت یافتہ ہوں، نصاب اور طلبا کی تدریس کی بنیاد پر امتحانی/اسسمنٹ بورڈز کی طرف سے اچھی طرح جانچ کی جائے تو بہترین طلبا پیدا ہوں گے۔وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے یو این ایف پی اے اور اے سی ٹی انٹرنیشنل کے تکنیکی اور مالی تعاون سے قومی نصاب کونسل کے زیر اہتمام اساتذہ کی تربیت پر ایک قومی ورکشاپ سے خطاب کیا۔تربیت کا اہتمام این سی سی کے ٹیچرز ٹریننگ پروگرام کے تسلسل میں کیا گیا تھا جس میں زندگی کی مہارتوں پر مبنی تعلیم پر خصوصی توجہ دی گئی تھی۔ اس مقصد کے لیے، ایل ایس بی اے پر مرکوز اساتذہ کے تربیتی کتابچے پہلے ہی تیار کیے گئے تھے۔ این سی سی نے ان تمام تقریبات کی میزبانی کی جس میں وفاقی اور صوبائی وزارت تعلیم کے اعلی حکام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پرائمری اساتذہ کے علاوہ پبلک سیکٹر پرائمری سکولوں کے مینیجرز کے نمائندوں نے بھی ٹریننگ میں شرکت کی۔وزیر نے کہا کہ اچھا نصاب تب ہی مفید ہے جب اسے اچھی طرح سے پڑھایا جائے جس کے لیے اچھے تربیت یافتہ اساتذہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نصاب اور طلبا کی تدریس کی بنیاد پر امتحانی/اسسمنٹ بورڈز کی طرف سے اچھی طرح جانچ کی جائے تو بہترین طلبا پیدا ہوں گے۔ اس طرح نصاب کے ڈیزائنرز کے درمیان قریبی ہم آہنگی؛ اساتذہ، منتظمین اور امتحانی بورڈ کی ضرورت ہے۔رانا تنویر نے کہا کہ وہ تنقیدی سوچ، ایکٹیویٹی بیسڈ لرننگ، گروپ لرننگ اور ایسے تمام طریقوں پر زور دے رہے ہیں جو طالب علم کو حافظے پر انحصار کرنے کی بجائے خیالات پیدا کرنے اور تصور کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ انہوں نے جاری رکھا کہ موسمیاتی تبدیلی کی سمجھ اور زندگی کی مہارتوں پر مبنی تعلیم کے ساتھ شہری احساس اور رواداری، ہمدردی، خواتین کا احترام، اقلیتوں کا احترام اور جانوروں کے حقوق کی دیکھ بھال جیسے اجزا بہت اہم ہیں اور انہیں نصاب اور تدریس کا حصہ ہونا چاہیے۔ 

ای پیپر دی نیشن