ملکی ترقی کیلئے معذوروں کی شرکت یقینی بنائی جائے‘ خاتون اول

Dec 08, 2022


کراچی(اے پی پی)خاتون اول ثمینہ عارف علوی نے معاشرے کے تمام شعبوں میں معذور افراد کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے ہر سطح پر جامع اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ وہ ایک مقامی اسکول میں انسٹی ٹیوٹ آف ہولسٹک ری ہیبی لی ٹیشن اینڈ انکلوڑن (آئی ایچ آر آئی)کے زیر اہتمام ورلڈ میمن آرگنائزیشن کے تعاون سے خصوصی چلڈرن اسپورٹس گالا اور اسکائوٹنگ ایونٹ کی افتتاحی تقریب سے   خطاب کر رہی تھیں۔ ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ ملک کی پائیدار ترقی کے لیے یہ ضروری ہے کہ سماجی، معاشی اور سیاسی سرگرمیوں میں معذور افراد کی شرکت کو یقینی بنایا جائے کیونکہ پاکستان کی 10فیصد سے زائد آبادی کو مختلف شکلوں میں معذوری کا سامنا ہے۔ معذوری کے شکار افراد کے ساتھ معاشرے کا عمومی رویہ سب سے بڑا چیلنج ہے جو ایسے افراد کی معاشرے میں شمولیت میں حائل ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، خصوصی افراد کی بے عزتی یا تضحیک نہ کریں بلکہ تعلیمی، سماجی اور معاشی سرگرمیوں میں ان کی شرکت کی حوصلہ افزائی اور حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی معذور افراد سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی توثیق کر چکا ہے، ملک میں قوانین اور پالیسیاں رائج ہیں اور سرکاری شعبے میں ملازمتوں کا خصوصی کوٹہ مختص کیا گیاہے جبکہ سرکاری اور غیر سرکاری ادارے ان کی سہولت اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تاہم، تمام اسٹیک ہولڈرز کو قوانین اور پالیسیوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے، متعلقہ پالیسیوں کو مزید بہتر بنانے، رسائی کو بڑھانے اور حقیقی تبدیلی لانے کے لیے مجموعی سماجی رویے میں ایک مثالی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خصوصی بچوں کو تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں اور تربیت سے آراستہ کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ دوسروں پر انحصار کرنے کی بجائے اپنی روزی کمانے کے قابل ہو سکیں اور معاشرے کا ایک کارآمد حصہ بن کر ملک کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔انہوں نے  والدین اور شعبہ صحت سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ نومولودبچے کا مناسب چیک اپ یقینی بنائیں تاکہ معذوری کی کسی بھی ممکنہ علامات کی تشخیص ہو سکے کیونکہ بروقت علاج بچے کو عمر بھر کی معذوری سے بچا سکتا ہے۔ خاتون اول نے ایسے جامع تعلیمی نظام کے نفاذ پر بھی زور دیا جو عام اسکولوں میں دوسرے بچوں کے ساتھ ساتھ خصوصی بچوں کی تدریس و تربیت کی صلاحیت رکھتا ہو تاکہ وہ زندگی کی مشکلات کا مقابلہ کرنا سیکھ سکیں۔ انہوں نے سرکاری اور نجی شعبے کے تمام اعلی تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ ایچ ای سی کی پالیسی کے مطابق رعایتی فیسوں پر خصوصی افراد کے لئے باقاعدہ کورسز میں داخلہ کی سہولت فراہم کریں۔ ثمینہ عارف علوی نے معذوری کے شکار افراد کی آمدورفت میں آسانی پیدا کرنے کے لئے عمارتوں، عوامی مقامات اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات میں ریمپ کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔  انہوں نے مزید کہا کہ بصارت سے محروم بچوں کو چھوٹی عمر سے ہی سفید چھڑی کا استعمال سکھایا جائے۔ انہوں نے خصوصی بچوں کو تعلیم اور تربیت کے مواقع فراہم کرنے پر آئی ایچ آر آئی اور ڈبلیو ایم اوکی تعریف کی اور ان کی مستقبل کی کوششوں میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ خاتون اول نے آگاہی پھیلانے اورخصوصی افراد کی شمولیت کے تصور کو فروغ دینے کے لیے میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چھاتی کے سرطان سے متعلق مہم میں بیداری شعور کی کائوشوں نے اہم کردار ادا کیا۔ ریجنل صدر ایم ڈبلیو او ایچ ایم شہزاد ، نیورولوجسٹ رمل کمار، عبدالرزاق پردیسی اور رحیم جانو نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد معاشرے کا لازمی حصہ ہیں اور ان کی تنظیم انہیں قومی دھارے میں لانے کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم خصوصی افراد کو اپنے کاروباری اور صنعتی اداروں میں ملازمتیں فراہم کرے گی جبکہ خصوصی بچوں کو ہیلتھ کارڈ بھی جاری کیا جائے گا۔ قبل ازیں خاتون اول ثمینہ عارف علوی نے اسکول کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور خصوصی بچوں کے کھیلوں کے گالا اور اسکاٹنگ ایونٹ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر تقریب کے منتظمین نے ثمینہ عارف علوی کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔

مزیدخبریں