مسلمان کو چاہیے کہ اپنے تما م جائز معاملات کی ابتدا بسم اللہ سے کرے۔ اللہ تعالی نے ہمیں پیدا کیا اور ہمیں کام کرنے کی صلاحیت دی تو ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے تمام کاموں کی ابتدا اللہ تعالی کے نام کے ساتھ کریں۔ اگر کوئی بھی جائز کام اللہ تعالی کے نام سے شروع کریں گے تو اس کام میں برکت ہو گی اور شیطان کے عمل دخل سے بھی محفوظ ہو جائے گا۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : "جس کام سے پہلے بسم اللہ نہ پڑھی جائے اس میں شیطان شریک ہو جاتا ہے اور کام کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھ لی جائے تو وہ کام شیطان سے محفوظ ہو جاتا ہے"۔حدیث شریف میں آتا ہے کہ جب نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم معراج پر تشریف لے گئے اور جنت کی سیر فرمائی تو وہاں پر چار نہریں دیکھیں۔ ایک نہر پانی کی ، دوسری دودھ کی، تیسری شراب کی اور چوتھی شہد کی تھی۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ نہریں کہا ں سے آ رہی ہیں۔ ایک فرشتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک جگہ لے گیا وہاں ایک درخت تھا جس کے نیچے عمارت بنی ہوئی تھی اور دروازے پر تالا لگا ہو تھا اور اسکے نیچے سے چار نہریں بہہ رہیں تھیں۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دروازہ کھولو۔ عرض کی گئی اس کی چابی آپ کے پاس ہے۔ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم بسم اللہ پڑھ کر اس کو ہاتھ لگائیں تو یہ دروزہ کھل جائے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بسم اللہ پڑھ کر ہاتھ لگایا تو دروزہ کھل گیا۔ اندر جا کر دیکھا بسم اللہ کے میم سے پانی جاری ہے۔
اللہ کی ’’ہ‘‘ سے دودھ جاری ہے۔ رحمن کی میم سے شراب جاری ہے اور رحیم کی میم سے شہد کی نہر جاری ہے۔ اندر سے آوز آئی اے محبوب آپ کی امت میں سے جو شخص بسم اللہ پڑھے گا وہ ان چاروں کا مستحق ہو گا۔ ( تفسیر نعیمی)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مسلمان اور کافر کے شیاطین میں ملاقات ہو تو کافر کے ساتھ رہنے والا شیطان خوب موٹا تھا کپڑے پہنے ہوئے اور سر پر تیل لگا ہوا تھا۔ جبکہ مومن کا شیطان دبلا پتلا ، گندا سر اور ننگا تھا۔ کافر کے شیطان نے مومن کے شیطان سے پوچھا کہ تمہاری یہ حالت کیوں۔
تو اس نے کہا کہ میں ایک ایسے مومن کے ساتھ رہتا ہو ں جو ہر کام سے پہلے بسم اللہ پڑھ لیتا ہے اس لیے میں اس کے ساتھ شریک نہیں ہو تا اور میری یہ حالت ہے۔ کافر کے شیطان نے کہا کہ میں جس کے ساتھ ہوں وہ کسی کام سے پہلے بسم اللہ نہیں پڑھتا اور میں اس کے ہر کام میں شامل ہوتا ہوں اس لیے میں اچھا بھلا ہو ں۔