اندیشۂ بے باک

اب تک ہے رواں گرچہ لہو تیری رگوں میں
نے گرمیِ افکار‘ نہ اندیشۂ بے باک
روشن تو وہ ہوتی ہے‘ جہاں بیں نہیں ہوتی
جس آنکھ کے پردوں میں نہیں ہے نگہِ پاک
(ارمغانِ حجاز) 

ای پیپر دی نیشن