صرف میرے ہاتھ صاف، ٹک ٹاک، گالی گلوچ، گیٹ نمبر 4کی سیاست نہیں آتی: بلاول

شانگلہ+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں ٹک ٹاک، گالی گلوچ اور گیٹ نمبر4 کی سیاست نہیں آتی، کسی اور کی طرف دیکھنا نہیں چاہتا، عوام پر بھرسہ ہے۔ ہم آج بھی منشور کے ذریعے شہید بی بی کے نامکمل مشن کو پورا کر رہے ہیں۔ شانگلہ میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا  پاکستان کے عوام مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ایک طرف نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر ہے، دوسری جانب معاشی حالات، بحران بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔  پاکستان کے پرانے سیاستدان آج بھی پرانی سیاست کر رہے ہیں، پرانے سیاستدان انا، ذاتیات کی سیاست میں مصروف ہیں، سیاست کو اختلاف رائے کے بجائے ذاتی دشمنی تک پہنچا دیا ہے، پرانے سیاستدانوں کو عوام کے اصل مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں۔ مہنگائی اور غربت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی کا مقابلہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے، یہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی ہے جس نے نوجوانوں کی ماضی میں بھی نمائندگی کی، آج ہم وہ واحد جماعت ہیں جو روٹی، کپڑا اور مکان دلوا سکتے ہیں، ہم تین نسلوں سے یہی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہمارا مقابلہ کسی سیاستدان سے نہیں غربت بے روزگاری اور مہنگائی سے ہے۔ لیکن پیپلز پارٹی ہی ہے جس نے ماضی میں بھی آپ کو مشکلات سے نکالا۔ کہیں اور نہیں دیکھوں گا نہ کسی سے مدد مانگوں گا لیکن عوام سے مدد مانگتا ہوں۔ میرا ملک مشکل میں ہے۔ آئیں میرا ساتھ دیں۔ ہم کیسے اس ملک کی قسمت تبدیل کریں گے۔ میں نے تمام سیاستدانوں کو قریب سے دیکھا ہے۔ ان کے پاس صرف پرانی سیاست ہے جو انتقام کی سیاست ہے۔ ہمیں ایسی سیاست کو دفن کرنا ہے۔ کوئی اور سیاسی جماعت اور سیاستدان نہیں جس کے ہاتھ صاف ہوں۔ 18 مہینے وزیر خارجہ  رہا میرے ہاتھ صاف ہیں۔ میں اپنی جیب بھرنے کے بجائے آپ کی جیب بھرنا  چاہتا ہوں۔ آپ سے وعدہ کرتا ہوں پانچ سال میں آپ کی تنخواہ دگنی کریں گے۔ علاوہ ازیں بلاول نے پیپلز ہائوس میں پیپلز پارٹی کے شہداء کی قبروں پر حاضری دی اور شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق  بلاول نے  کہا کہ جیالوں نے دنیا بھر میں یہ پیغام دے دیا ہے کہ شانگلہ کے عوام نے  جئے بھٹو کے نعرے کو یاد رکھا ہوا ہے۔ جیالے نوجوان شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نظریے پر ثابت قدم ہیں اور ان کا نامکمل مشن پورا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ عوام کے مسائل مہنگائی، غربت اور بیروزگاری ہے جنہیں یہ سیاستدان نہیں سمجھتے۔ ملک میں دیگر سیاسی جماعتیں عوام اور ملک کے مستقبل کے لئے نہیں سوچ رہیں۔ میں ملک کے نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی ہی وہ جماعت ہے جس نے ماضی میں بھی ملک کو مشکلات سے نکالا ہے ہمیں اس بات کا تجربہ ہے اور ہم یہ سیکھ چکے ہیں کہ ہمیں اس ملک کے غریب عوام کی خدمت کس طرح کرنی ہے اور یہی ہماری سیاسی تربیت ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ سیاست کی جنت عوام کے قدموں میں ہے۔ ہم کسی کی طرف نہیں دیکھتے کیونکہ ہمیں عوام پر اعتماد ہے۔ میں اس شخص کا نواسہ ہوں جس نے ہمیں یہ نعرہ دیا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ ملک کی معیشت صرف اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے سے نہیں چلے گی بلکہ اسے غریب کو فائدہ پہنچانا ہو گا۔ ہر سیاستدان نوکریوں کا وعدہ کرتا ہے لیکن پیپلز پارٹی صرف وعدہ نہیں کرتی بلکہ اپنے وعدے کو حقیقت میں بدلتی ہے۔ سیف الرحمن کے احتساب بیورو کی جانب سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے خلاف مقدمہ بنایا گیا تھا کہ انہوں نے ملازمتیں دی ہیں۔ شہید بی بی نے عدالت میں سامنے یہ کہا تھا کہ اگر عوام کو ملازمتیں مہیا کرنا جرم ہے تو وہ یہ جرم بار بار کرتی رہیں گی۔ پیپلز پارٹی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے منصوبے شروع کرے گی جیساکہ سندھ میں کر کے دکھایا ہے۔ ہم سرمایہ کاروں سے پوچھیں گے کہ انہوں نے مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لئے کیا کیا ہے؟ علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری نے تحصیل شاہ پور کانا میں پی پی پی کارکنان اور عہدیداران سے ملاقات کی۔

ای پیپر دی نیشن