صوبےمیںدہشت گردی اوردیگرمسائل کےباوجودتعلیم کےفروغ کےلیےکوششیں جاری ہیں۔ میاں افتخارحسین

پشاورپریس کلب میں ساؤتھ ایشین فورم فارایجوکیشن ڈویلپمنٹ کےزیراہتمام سالانہ تعلیمی رپورٹ دو ہزار گیارہ کےاجراء کےموقع پرخطاب کرتےہوئے میاں افتخارحسین نے کہاکہ صوبے کےمجموعی طور پرآٹھ ہزاردوسوچوہتر گھرانوں کا مفصل جائزہ لیاگیا ہےجس کےمطابق تین سےپانچ سال تک عمرکے چون فیصد بچےزیورتعلیم سےمحروم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں سکولوں کومسلسل دہشت گردی کانشانہ بنایاجارہا ہےاس کے باوجود صوبائی حکومت تعلیمی انقلاب کے لئے کوشاں ہے۔

ای پیپر دی نیشن