”عراق سے صلیبی لشکر شکست، ذلت اور ہزیمت اٹھا کر واپس ہوا“

لاہور (خصوصی رپورٹ) 20 مارچ 2003ءکو دنیا کو دھوکہ دیکر WEAPONS OF MASS DESTRUCTION کی تلاش میں عراق پر چڑھ دوڑنے والا صلیبی لشکر 18 دسمبر 2011ءکو روسیاہی، شکست، ذلت اور ہزیمت کو سمیٹتا ہوا واپس ہوا۔ امریکی حکام کے مطابق عراق میں مجاہدین کے ہاتھوں 5 ہزار امریکی فوجی ہلاک اور 32 ہزار زخمی ہوئے، امریکہ کو 10 کھرب ڈالر برطانیہ کو 9.24 ارب پاﺅنڈ سے زائد اخراجات برداشت کرنا پڑے۔ امریکی بخوبی جانتے ہیں کہ وہ عراق میں مسلمانوں کے مقابلے میں سرنگوں ہو کر اور ذلت و رسوائی کے بوجھ گردنوں پر لاد کر واپس لوٹ رہے ہیں۔ مایوسی کا یہ حال ہے کہ سابق وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا کہ ”میری رائے ہے کہ اگر مستقل میں کوئی بھی وزیر دفاع صدر کو مشورہ دیتا ہے کہ امریکی فوج کو ایشیا، مشرق وسطیٰ یا افریقہ بھیجا جائے تو اس کے دماغ کا معائنہ کیا جانا چاہئے۔ آج یمن، صومالیہ، شام، مصر، اردن، تیونس، مراکش، لیبیا سمیت پورا عرب خطہ الجہاد الجہاد کی صداﺅں سے گونج رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن