نت نئی بات کے پچھتاوے میں آجاتا ہے
اب بھی دل درد کے بہکاوے میں آ جاتا ہے
اس کا پیکر میرے اشعار میں کیا ڈھلتا ہے
پھول خوشبوو¿ں کے پہناوے میں آجاتا ہے
قطعہ .... (فرحت عباس شاہ)
Feb 08, 2013
Feb 08, 2013
نت نئی بات کے پچھتاوے میں آجاتا ہے
اب بھی دل درد کے بہکاوے میں آ جاتا ہے
اس کا پیکر میرے اشعار میں کیا ڈھلتا ہے
پھول خوشبوو¿ں کے پہناوے میں آجاتا ہے